چار افراد میری زندگی میں خاص مقام رکھتے ہیں‘ نصیرالدین شاہ

جمعہ 10 اکتوبر 2014 12:45

چار افراد میری زندگی میں خاص مقام رکھتے ہیں‘ نصیرالدین شاہ

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اکتوبر۔2014ء)بالی ووڈ کے تجربہ کار اداکار نصیرالدین شاہ نے تھیٹر سکول میں اداکاری کی تین برس کی تعلیم کے بعد بھی پونے کے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا کیونکہ ان کی نظر میں یہ فلم انڈسٹری کا پاسپورٹ تھا-نصیر الدین شاہ کو یقین تھا کہ ان کی طرح کی فلمیں بنانے والے لوگ وہاں موجود ہیں تو کام مل ہی جائے گا اور پھر ایسا ہی ہوا۔

برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ان چار افراد کا ذکر کیا جو ان کی زندگی میں خاص مقام رکھتے ہیں۔سب سے پہلے گلزارکے بارے بتایا کہ وہ نصیر مرزا غالب کی زندگی پر مبنی گلزار کے معروف ٹی وی سیریل میں اہم کردار نبھانے کو اپنی بڑی خوش قسمتی تسلیم کرتے ہیں۔نصیرالدین شاہ کا کہنا ہے کہ مرزا غالب کے کردار کا کریڈٹ وہ ن گلزار کی سکرپٹ کو دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

گلزار بھائی کے لیے کچھ بھی کروں گا۔نصیر کہتے ہیں لوگوں کی رائے نے ہی مجھے پیدا کیا ہے، اگر شیام بینیگل، القاضی صاحب وغیرہ اپنی رائے نہ دیتے تو آج میں وہ نہ ہوتا جو ہوں۔ڈائریکٹر شیام بینیگل نے اس وقت کے نئے نصیرالدین شاہ کو موقع دیا اور نشانت، منتھن، اوربھومکا جیسی یادگار فلموں میں کام کرنے کا موقع فراہم کیا۔سئی پرانجپے سپرش فلم میں اپنے رول کو نصیرالدین شاہ اپنے کریئر کا بہترین کردار مانتے ہیں۔

متوسط خاندانوں کی کہانیوں کو ہنسی مذاق میں پرو کر فلمیں بنانے والی سئی پرانجپے کی پہلی فلم سپرش میں نصیرالدین شاہ نے ایک نابینا کا کردار ادا کیا۔نصیر کہتے ہیں کہ سئی نے مجھے بلایا اور سکرپٹ پڑھنے کو دی۔ میں نے پہلا صفحہ پڑھا اور کہا کہ میں یہ فلم کر رہا ہوں۔ سئی نے کہا پڑھ تو لو۔ میں نے کہا باقی گھر جاکر پڑھوں گا۔نصیر کا کہنا ہے کہ شیکھر کپور بھارتی سنیما کے وہ ہدایت کار ہیں ۔جن کے بارے میں نصیر کہتے ہیں کہ فلم معصوم میں کام کرتے وقت مجھے ایک دن میں پتہ چل گیا تھا کہ یہ کتنا قابل آدمی ہے۔ نصیرالدین شاہ معصوم کو بھی اپنے کیریئر کی شاندار فلم تسلیم کرتے ہیں۔

وقت اشاعت : 10/10/2014 - 12:45:06