پیمرا خود سے ٹی وی چینلز پر نشتر کردہ مواد پر پابندی کا اختیار نہیں رکھتا

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے نجی ٹی وی چینل کے ڈرامے پر عائد پیمرا کی پابندی کالعدم قرار دے دی

بدھ 12 اپریل 2023 22:53

پیمرا خود سے ٹی وی چینلز پر نشتر کردہ مواد پر پابندی کا اختیار نہیں رکھتا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اپریل2023ء) سپریم کورٹ نے ڈرامہ جلن پر پیمرا کی پابندی کو خلاف آئین قرار دے دیا ہے۔سپریم کورٹ میں ڈرامہ جلن پر پابندی کے کیس کے حوالہ سے عدالت عظمی ٰنے 19 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے یہاں بدھ کو جاری کیا گیا تفصیلی فیصلہ جسٹس سید منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔

فیصلہ میں قرار دیا گیا ہے کہ الیکٹرانک میڈیا پر نشتر ہونے والے ڈرامے یا پلے کو بھی آرٹیکل 19 اے کا تحفظ حاصل ہے۔ کسی بھی قابل اعتراض مواد پر پابندی پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس کی رائے سے مشروط ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا ہے کہ کونسل آف کمپلینٹس کی رائے کے بغیر پیمرا خود سے ٹی وی چینلز پر نشتر کردہ مواد پر پابندی کا اختیار نہیں رکھتا اور پیمرا کسی بھی قابل اعتراض مواد پر از خود نوٹس نہیں لے سکتا۔

(جاری ہے)

فیصلہ میں کہا گیا ہے پیمرا از خود نوٹس لینے سے پہلے بھی کونسل آف کمپلینٹس کی رائے کا پابند ہے۔ عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ آرٹ اور ادب پر مشتمل ڈرامہ سماجی ممنوعات کو توڑنے کے لیے طاقتور ذریعہ ہے۔ ڈرامہ میں موجود پیغام کا جائزہ لئے بغیر اس کو غیر اخلاقی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس طرح کا جائزہ ڈرامہ کے کسی مخصوص حصے کا نہیں بلکہ مجموعی طور پر ہی لیا جا سکتا ہے۔

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ اگر ڈرامہ میں دیا جانے والا پیغام عمومی قابلِ قبول معیارات کے منافی نہیں تو اس کے مخصوص حصوں کے بارے تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ اگر ڈرامہ کے کسی حصے میں فحاشی واضح ہو تو صرف اس حصے کو نشر کرنے سے روکا جائے۔ کسی غیر اخلاقی حصے کو موڈیفائی کرنے کی ہدایات دینے کی بجائے پورے ڈرامہ پر پابندی لگانا درست نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پابندیوں کے تناسب کا اصول اظہارِ رائے اور معلومات تک رسائی کے بنیادی حق کو زیادہ سے زیادہ ممکن حد تک تحفظ دینے اور کم سے کم پابندیوں کے لئے ہے۔
وقت اشاعت : 12/04/2023 - 22:53:28

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :