بالی وڈ اداکار دکانداروں اور پھیری والوں کیخلاف سڑکوں پرنکل آئے

بدھ 15 اپریل 2015 12:50

بالی وڈ اداکار دکانداروں اور پھیری والوں کیخلاف سڑکوں پرنکل آئے

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15اپریل۔2015ء) ممبئی میں عالیشان پالی ہل کے علاقے میں بالی وڈ کی بہت سی معروف ہستیوں کے آشیانے ہیں اور ریاستی حکومت نے اس علاقے میں ہاکنگ زونز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ہاکنگ زون کے قیام کا مقصد یہاں کی سڑکوں پر چھوٹیدکانداروں اور پھیری والوں کو روزی روٹی کمانے کا موقع دینا ہے۔لیکن بالی وڈ کی ان شخصیات کو یہ بات قطعی پسند نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی زندگی مشکل ہوجائے گی۔حکومت کی اس مجوزہ ہاکنگ زونز کے خلاف فلمی ستاروں کیساتھ ساتھ یہاں رہنے والے لوگوں نے بھی احتجاج کیا۔اداکار رشی کپور کی قیادت میں پریم چوپڑا اور نیلم سمیت بہت سے فلمی ستارے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کے لیے سڑک پراترے۔رشی کپور اور موسیقار وشال ددلانی کے ساتھ ساتھ پالی ہل کے بہت سے دیگر مقامی لوگ بھی اس احتجاجی مارچ میں شامل تھے۔

(جاری ہے)

پالی ہل علاقے میں کپور خاندان تو رہتا ہی ہے، دلیپ کمار، سنجے دت، عمران ہاشمی، عمران خان اور گلزار جیسی فلمی ہستیوں کی رہائش گاہیں بھی یہیں ہیں۔مشہور اداکارہ دیپکا پادوکون اور پریم چوپڑا بھی اسی علاقے میں رہتے ہیں اور ان میں سے بہت سے لوگ بی ایم سی (بامبے میونسپل کارپوریشن) کے فیصلے سے ناراض ہیں۔اداکار رشی کپور کہتے ہیں ’یہاں ہاکنگ زونز بننے سے ہم سبھی کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہاں شام کے وقت بہت ٹریفک اور شور و غل ہوتا ہے۔ اتنی ساری عمارتوں کی وجہ سے یہاں پہلے ہی سے کافی بھیڑ بھاڑ ہے۔ ایسے میں ان کے آنے سے تکلیف بڑھ جائے گی۔ ہاکنگ جونز صرف پالی ہل میں ہی کیوں؟ مالابار ہلز، نپکن سی روڈ، والکیشور روڈ اور الٹموٹ روڈ پر بھی بنائے جانے چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ان پھیری والوں کے خلاف نہیں ہیں لیکن سنگاپور کی طرز پر ہاکرز مارکیٹ بنائی جائیں۔

رشی کپور کا کہنا ہے کہ ہاکنگ جونز صرف پالی ہل میں ہی کیوں؟ مالابار ہلز، نپین سی روڈ، والکیشور روڈ اور الٹموٹ روڈ پر بھی بنائے جانے چاہئیں۔پریم چوپڑا نے کہا ’اس علاقے کو سیاحت کے لحاظ سے مثالی سمجھا جاتا ہے۔ میں مکمل طور پر اس پروجیکٹ کے خلاف ہوں۔ یہاں ہاکرز کے آنے سے یہ بھی ممبئی کے کسی دوسرے علاقیکی طرح ہی بن جائے گا۔

وقت اشاعت : 15/04/2015 - 12:50:06

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :