Facebook’s reach-killing test in many countries

Facebook’s Reach-killing Test In Many Countries

فیس بک کے نئے تجربے نے دنیا کے کئی ممالک میں نیوز ویب سائٹس کے ٹریفک کو ختم کردیا

سلواکیہ، سری لنکا، سربیا، بولیویا، گوئٹےمالا اور کمبوڈیا کے میڈیا آؤٹ لٹس اس ہفتے کافی پریشان رہے۔ انکی سر دردی کی اصل وجہ فیس بک ہے، جس کے تجربات نے میڈیا آؤٹ لٹس پر ٹریفک تقریباً ختم کردیا۔
فیس بک کے نئے نیوز فیڈ کے تجربے نے ان ممالک میں آرگینک ٹریفک کو بہت حد تک کم کر دیا۔ پچھلی جمعرات کو فیس بک نے اپنی Explore Feed کو ڈیسک ٹاپ کے لیےجاری کیا، جس کا نیوز سائٹ پر بہت برا اثر پڑا۔

نیوز آوٹ لٹس کے مطابق فیس بک پر انکی انٹرایکشن یعنی لائکس، کمنٹس اور شیئرز چار گنا کم ہوگئے۔
اس مسئلے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایکسپلورفیڈ متعارف کرانے کے بعد فیس بک کی سٹینڈرڈ نیوز فیڈ بھی چل رہی ہے لیکن فیس بک اب سٹینڈرڈ نیوز فیڈ میں صارفین کو صرف اُن کےد وستوں کی اور سپانسرڈ پوسٹ دکھا رہا ہے، جبکہ ایکسپلورفیڈ میں پیجز کی پوسٹ دکھائی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں اُن پیجیز کی پوسٹ بھی شامل ہیں، جنہیں صارفین نے لائک نہ کیا ہو۔سلواکیہ کے ایک صحافی فیلپ سٹروہاریک نے بتایا کہ فیس بک کے اس تجربےکی وجہ سے نیوز ویب سائٹس کاٹریفک 75 فیصد کم ہوا ہے۔ٹوئٹر صارفین نے بتایا کہ صرف سلواکیہ ہی نہیں بلکہ کمبوڈیا اور گوئٹے مالا کی ویب سائٹس بھی اسی مشکل سے دوچارہیں۔
فیس بک نے اپنی موبائل ایپ میں ایکسپلور فیڈ کا فیچر اپریل میں متعارف کرایا تھا۔
پچھلے ہفتے یہ فیچر ڈیسک ٹاپ پر متعارف کرایا گیا ہے۔ ایکسپلور فیڈ اور ڈیفالٹ نیوز فیڈ میں بس یہی فرق ہے کہ ڈیفالٹ نیوز فیڈ میں صارفین کو دوستوں کی اور پیجیز کی سپانسر کی ہوئی پوسٹ نظر آئیں گی جبکہ ایکسپلور فیڈ میں پیجز کی عام پوسٹ نظر آئیں گی۔
فیس بک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ علاقائی سطح پر ایکسپلور فیڈ کے تجربات کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ نہیں بتایاکہ یہ تجربات کتنی مدت تک جاری رہیں گے۔ فیس بک کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس فیچر کو مستقبل قریب میں عالمی سطح پر متعارف نہیں کرایا جائے گا۔

تاریخ اشاعت: 2017-10-23

More Technology Articles