3 سال قید کی سزا کے حوالے سے خبروں پر گلوکارہ میشا شفیع کا ردعمل آگیا

گلوکارہ میشا شفیع نے 3 سال قید کی سزا کے حوالے سے تمام خبروں کی تردید کردی

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 مارچ 2021 13:10

3 سال قید کی سزا کے حوالے سے خبروں پر گلوکارہ میشا شفیع کا ردعمل آگیا
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 مارچ 2021ء ) 3 سال قید کی سزا کے حوالے سے خبروں پر گلوکارہ میشا شفیع کا ردعمل آگیا۔ تفصیلات کے مطابق گلوکارہ میشا شفیع نے 3 سال قید کی سزا کے حوالے سے خبروں کی تردید کردی ، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک اور دن جب ایک اور غلط معلومات پھیلانے والی مہم چلائی جارہی ہے ، ہراساں ہونے سے زیادہ مشکل اس کے بارے میں بولنا ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہم آخر میں خاموش ہو جاتے ہیں۔

اپنے بیان میں گلوکارہ میشا شفیع نے ان تمام تر لوگوں کے لیے محبت اور یکجہتی کا اظہار کیا جو ہراسگی کے واقعات کے بعد اپنی آواز بلند کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد علی ظفر نے گلوکارہ پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ، جس کا کیس تاحال کسی منطقی انجام تک نہیں پہنچا تاہم اس کے حوالے سے بھارتی اور برطانوی میڈیا کی طرف سے سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ گلوکارہ میشا شفیع کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف گلوکار واداکار علی ظفر پر ہراسانی کا الزام عائد کرنے والی گلوکارہ میشا شفیع کو جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، گلف نیوز کے مطابق گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے 3 سال قبل می ٹو مہم کے تحت گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا کیس دائر کیا گیا تھا جس کے جواب میں علی ظفر نے گلوکارہ پر سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم چلانے کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں شکست کی صورت میں گلوکارہ کو جیل جانا پڑسکتا ہے۔

گلوکار علی ظفر کی درخواست پر فیڈریل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی ای) کے سائبر کرائم نے عدالتی حکم پر علی ظفر کو بدنام کرنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم چلانے پر میشا شفیع سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا ، رپورٹ کے مطابق مقدمہ پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ کی دفع 20 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفع 109 کے تحت درج کیا گیا ہے اور اس کیس میں ناکامی کی صورت میں 3 سال قید کی سزا ہے۔
وقت اشاعت : 16/03/2021 - 13:10:31

Rlated Stars :

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :