This is what happens to your social media accounts when you die

This Is What Happens To Your Social Media Accounts When You Die

مرنے کے بعد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ کیا ہوگا؟

اکیسویں صدی میں لوگ وراثت میں مال و دولت چھوڑ مرنے کے علاوہ کچھ ڈیجیٹل اثاثہ جات بھی چھوڑ جاتے ہیں۔ اس میں سب سے اہم اثاثہ مرنے والے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں۔
10سال بعد فیس بک پر 3کروڑ ایسے اکاؤنٹس ہیں، جن کے مالکان اس جہاں فانی سے تو رخصت ہوگئے مگر سوشل میڈیا پر اب بھی، کسی نہ کسی حوالے سے ، موجود ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک کے 8000 صارفین ہر روز اپنے فیس بک فرینڈز کو روتا چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔

اس صدی کے آخر تک فیس بک دنیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل قبرستان بن جائے گا۔ اس کے مردہ صارفین کی تعداد اس کے زندہ صارفین سے زیادہ ہوگی۔ یہی حال دوسری سوشل میڈیا سائٹس کا ہے۔
اگر کوئی شخص وفات پاجائے اور کوئی دوسرا اس کے اکاؤنٹ کو کھولنا چاہے تو یاد رکھیں یہ جرم اور غیر قانونی حرکت ہے۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا کمپنیاں بھی کسی دوسرے کو آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی نہیں دیتیں۔

تاہم کسی کے مرنے کے بعد اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ تک رسائی کے لیے مختلف کمپنیوں نے مختلف طریقہ کار اپنائے ہوئے ہیں، جس سے دوسرے صارفین کسی حد تک مرنے والے کےڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں یا پھر سوشل میڈیا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے۔آئیے دیکھتے ہیں کہ مختلف سوشل میڈیا ویب سائٹس نے اس حوالے سے کیا طریقہ کار اپنایا ہوا ہے۔

فیس بک
فیس بک پر مرنے والوں کے اکاؤنٹ کو بطور یادگار محفوظ کر لیا جاتا ہے۔
تاہم صارفین چاہیں تو اپنے مرنے کے بعد فیس بک اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے بھی سیٹ کر سکتے ہیں۔
فیس بک نے ایک ایسا طریقہ کار بھی متعارف کرایا ہے ، جس کے تحت آپ کا نامزد کیا ہوا گھر کا فرد یا کوئی دوست آپ کے مرنے کے بعد آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر سکتا ہے، مگر یہ یاد رہے کہ یہ رسائی پوسٹوں اور تصاویر تک ہوتی ہے، ذاتی پیغامات تک نہیں ۔
یہ نامزد شخص آپ کے اکاؤنٹ سے آخری پوسٹ کر کے لوگوں کو ناگہانی صدمے کی اطلاع دے کر تعزیت وصول کرسکتا ہے۔ فیس بک پر مرنے کے بعد کے حوالے سے آپشنز کے لیے سیٹنگ ، سیکورٹی اور پھر legacy contact پر کلک کریں۔

ٹوئٹر
ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر صارف کے مرنے پر سرکاری اہلکار یا پھر گھر کے کسی فرد کے تعاون سے ٹوئٹر کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے۔
مرنے والے کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرانے کے لیے گھر والوں کو اپنے شناختی کاغذات اور مرنے والے کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ فراہم کرنا ہوتا ہے۔
ایک بات واضح رہے کہ ٹوئٹر کسی بھی صورت میں مرنے والے کے اکاؤنٹ تک کسی دوسرے شخص کو رسائی نہیں دے گا۔

انسٹا گرام
انسٹا گرام بھی فیس بک کی طرح مرنے والے کے اکاؤنٹ کو یادگار میں بدل دیتا ہے مگر فیس بک اور انسٹا گرام کے یادگاری اکاؤنٹس میں کچھ فرق ہے۔

انسٹا گرام یادگاری اکاؤنٹ میں کسی کو بھی لاگ ان ہونے کی اجازت نہیں دیتا اور نہ ہی لائکس، فالورز، ٹیگز، پوسٹ اور کمنٹس تبدیل کیے جاتے ہیں۔مرنے والوں کی پوسٹیں شیئر بھی کی جا سکتی ہیں مگر ان اکاؤنٹس کو سرچ انجن میں ظاہر نہیں کیا جاتا ہے۔

ای میل
جی میل اپنے صارفین کو مرنے والوں کے اکاؤنٹ تک رسائی دے دیتا ہے، جس کے لیے یہاں کلک کر کے اپلائی کیا جا سکتا ہے۔
صارفین خود بھی چاہیں تو اپنی موت کے بعد اپنے اکاؤنٹ کے استعمال کی سیٹنگ سیٹ کر سکتے ہیں۔اس کے لیے گوگل نے ان ایکٹو اکاؤنٹ منیجر متعارف کرایا ہے۔جس کی مدد سے ایک مخصوص مدت کے بعد اکاؤنٹ کو اپنے رشتے دار کے ساتھ شیئر یا ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے۔
یاہو استعمال کرنے والے متوفی کے رشتے دار بھی یہاں کلک کر کے اپنے پیاروں کے اکاؤنٹ تک رسائی کی درخواست دے سکتے ہیں۔

ایپل آئی کلاؤڈ اور آئی ٹیون
ایپل کے آئی کلاؤڈ کی ای میل اور آئی ٹیون اکاؤنٹ کے حوالے سے پالیسی ذرا سی مختلف ہے۔ ایپل اپنے صارفین کو اُن کے اکاؤنٹ تک تب تک ہی رسائی دیتا ہے، جب تک وہ زندہ ہے۔ صارفین کے مرنے کے بعد ایپل کو اختیار ہوتا ہے کہ وہ صارف کا اکاؤنٹ اور اُن کا ڈیٹا ڈیلیٹ کرد دے۔ایپل کے شرائط وضوابط اس صفحے پردیکھے جا سکتے ہیں۔

تاریخ اشاعت: 2016-04-21

More Technology Articles