Capital police gets the technology to trace calls of terrorists

Capital Police Gets The Technology To Trace Calls Of Terrorists

وفاقی دارالحکومت کی پولیس اب دہشت گردوں کے خلاف جدید ٹیکنالوجی سے لیس

ملک کے شمالی علاقوںمیں جاری فوجی آپریشن کی وجہ سے اس بات کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ پولیس کو بھی موبائل کال ٹریس کرنے والی ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے۔اس حوالے سے نئی پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ اب راول پنڈی اور اسلام آباد کی پولیس ملک کی تمام موبائل فون کمپنیوں کی کالز کا ڈیٹا بیس دیکھ کر اور جدید آلات کی مدد سے اس قابل ہو گئی ہے کہ دہشت گردوں کی فون کالز کو ٹریس کر سکے۔

اس سلسلے میں جڑواں شہروں کی پولیس کو نہ صرف باقاعدہ اجازت ملی ہے بلکہ اس کام کے لیے جدید آلات بھی دئیے گئے ہیں۔اس سے پہلے صرف انٹیلی جنس ایجنسیاں ہی اس قابل تھیں کہ موبائل فون کمپنیوں کےڈیٹا بیس کو دیکھ کر موبائل فون کالر کو ٹریس کر سکیں۔
کافی عرصے سے پولیس کی یہ کوشش تھی کہ انہیں موبائل فون کالز ٹریس کرنے کےآلات اور اجازت مل جائے اور وہ مجرموں کی کال ٹریس کر سکے۔

(جاری ہے)

تاہم ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ پولیس اس سہولت کو صرف وی وی آئی پی اور غیرملکی وفود کی حفاظت کے دوران استعمال کرے گی۔
وزارات داخلہ کی درخواست پر پاک فوج کے افسران راول پنڈی اور اسلام آباد کی پولیس کے 300 افسران کو ان آلات کے استعمال کی باقاعدہ تربیت دیں گے۔اس سے پہلے پولیس کو اگر موبائل فون کال ٹریس کرنی ہوتی تو وہ اس کےلیے انٹیلی جنس حکام سے درخواست کرتے تھے۔
لاہور کی پولیس کے پاس بھی موبائل فون کال ٹریس کرنے کے آلات موجود ہیں مگر اُن کے پاس ان کے استعمال کی تربیت نہیں۔ لاہور پولیس نے بھی فوجی حکام سے جوانوں کو تربیت دینے کےلیے درخواست کی ہوئی ہے۔

تاریخ اشاعت: 2015-02-09

More Technology Articles