China remains the top source for cyberattacks

China Remains The Top Source For Cyberattacks

دنیا بھر میں سب سے زیادہ سائیبر حملے چین سے ہوتے ہیں

’’اکامائی‘‘ کی رپورٹ کے مطابق 2013 میں 43 فیصد سائبر حملے چین کے ذریعے کیے گئے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ چین کو ان سب کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
اکامائی نے آئی پی ایدڑیس کے ذریعے حملوں کے ذرائع کی شناخت کی ہے ۔ مثال کے طور پر عین ممکن ہے کہ روسی ہیکرز چین کے سرورز ہیک کرکے سائبر حملہ کرتے ہوں۔ پچھلی چوتھائی حصہ میں امریکہ 19 فیصد سائبر حملوں کا ذریعہ بنا ،کینڈا 10 فیصد، انڈونیشیا 5.7 فیصد، اور تایوان 3.4 فیصد۔

(جاری ہے)

اکامائی نے دریافت کیا کہ مجموعی طور پر سائبر حملے آئی پی ایدڑیسس کے ذریعہ ہوئے اور 188 ملکوں میں کیے گئے۔ان سائبر حملوں میں 2012 کے کی نسبت 75فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایک اور قابلِ دلچسپ بات یہ ہے کہ پوری دنیا میں انٹرنیٹ کی رفتار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ پچھلی چوتھائی میں عالمی اوسط رفتار 3.8میگا بٹ پر سیکنڈ کے مقابلے میں 5.5. فیصد تک بڑھی ہے۔
جنوبی کوریا میں 21.9 Mbps تک تیز رفتارانٹرنیٹ موجود ہے جبکہ ہانگ کانگ میں 68 Mbps تک سہولت میسر ہے۔ امریکہ میں تیز ترین رفتار 43.7 Mbps ہے۔
اگر موبائل کے تناسب سے دیکھا جائے جو دنیا کے زیادہ تر ملکوں میں انٹرنیٹ کی کم سے کم رفتار 0.6 Mbps اور زیادہ سے زیادہ 8.9 Mbps ہے۔

تاریخ اشاعت: 2014-04-24

More Technology Articles