India 4 dollar smartphone is too good to be true

India 4 Dollar Smartphone Is Too Good To Be True

4ڈالر کا بھارتی سمارٹ فون فریڈم 251 ایک فراڈ تو نہیں؟

بھارتی سمارٹ فون کمپنی رنگنگ بیل کے بنائے سمارٹ فون فریڈم 251 کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ایک فراڈ سکیم ہے۔
30ہزار یونٹ فروخت کرنے کےبعد رنگنگ بیل پر کانگرس کے ترجمان پرمود تیواری اور دوسرے ممبر پارلیمنٹ کرت سومائیا کی طرف سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ فریڈم 251 ایک بہت بڑی فراڈ سکیم ہے۔انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہےکہ اس معاملے کی تحقیقات کرائیں جائیں۔


ان خدشات کو ہوا اس وقت ملی جب کمپنی کی طرف سے چیکنگ کے دوران حکومت کو دوسری کمپنی کے سمارٹ فون فراہم کیے گئے۔ان سب باتوں سے لگتا ہے کہ 4ڈالر کا فون حقیقت کم اور دھوکہ زیادہ ہے۔
فریڈم 251 کا ہارڈ وئیر ایسا ہے کہ جس نے بھی سنا وہ حیران رہ گیا۔ 1.3گیگا ہرٹز کواڈ کور پروسیسر، 1450ایم اے ایچ کی بیٹری، 4 انچ 960 x 540کیو ایچ ڈی ڈسپلے، 1 جی بی ریم، 8جی بی انٹرنل سٹوریج،3.2میگا پکسل کا کیمرہ اور قیمت صرف 251 بھارتی روپے(یعنی 3.67ڈالر) سب کو حیرت میں ڈالنے کے لیے کافی ہیں۔

(جاری ہے)

بظاہر تو یہ دیکھنے میں ناممکن ہی لگتا ہے۔
انڈین سیلولر ایسوسی ایشن کے بانی اور صدر پنکج موہنڈرو نے سی این این کو بتایا کہ فریڈم 251 میں لگنے والا ہارڈ وئیر اگر سستا ترین بھی ہو تو فون کی قیمت 2700 بھارتی روپے یا 40 ڈالر ہونی چاہیے۔ایک اور ماہر نے بتایا کہ ہلکے ترین اور سستے ترین 3.5 انچ کے سمارٹ فون کی صرف سکرین ہی سکرین بنانے والے کو 4 ڈالر سے زیادہ میں پڑتی ہے۔
یہی سب چیزیں اس معاملے کو مشکوک بنانے کےلیےکافی ہیں۔ اس کے علاوہ فون کے لانچ ایونٹ پر جو فون دکھائے گئے وہ چینی فون Adcom Ikon 4تھے اور کمپنی کی ویب سائٹ پر موجود فون کی تصویروں سے بالکل مختلف تھے۔اس پر رنگنگ بیل کا کہنا ہےکہ وہ اپنی سکرین اس چینی کمپنی سے بنوا رہے ہیں، جس سے ایسا لگتا ہے کہ فون اس کمپنی کے ہیں۔رنگنگ بیل کا کہنا تھا ابھی تو ہم دکھا رہے ہیں کہ ہمارا فون ایسا ہوگا۔

رنگنگ بیل کو صرف قیمت پر ہی تنقید کا سامنا نہیں کر پڑرہا ، انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ بھی جانچ کر رہا ہے کہ بیورو آف انڈین سٹینڈر کی سرٹیفیکیشن کے بغیر ایک فون کی مارکیٹنگ کیسے کی جا رہی ہے۔اس سے زیادہ حیرت کی بات ہے کہ کمپنی نے فون کے پری آرڈر شروع کر دئیے ہیں، فون کو جون میں دینے کا وعدہ کیا ہے مگر کمپنی کے پاس اپنی کوئی فیکٹری نہیں۔

رنگنگ بیل کا کہنا ہے کہ ابھی ہم اس پوزیشن میں نہیں کہ فون کو مکمل طور پر انڈیا میں بنا سکیں۔ ہم فون کے پارٹس کو درآمد کریں گے اور مکمل طور پر انڈیا میں اسمبل کریں گے تاہم 6سے 8 مہینوں میں ہم اس قابل ہونگے کہ فون کو مکمل طور پر انڈیا میں بنا سکیں۔ دوسری طرف وال سٹریٹ جرنل کے ایک مضمون کے مطابق انڈیا میں فیکٹری بنانے پر ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
رنگنگ بیل کے پاس ایک ہی پلس پوائنٹ ہے کہ فون میک ان انڈیا کے حکومتی پروگرام کے تحت بنائے جا رہے ہیں۔اس حکومتی پروگرام میں کمپنیوں کو اپنی چیزیں انڈیا میں بنانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت کمپنیوں کو سبسڈی بھی دی جاتی ہے تاہم رنگنگ بیل نے ابھی تک حکومت سے کسی قسم کی سبسڈی نہیں لی۔حکومت نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس نے اس پروگرام کے تحت فریڈم 251 کےلیے کچھ نہیں کیا۔
ان سب باتوں کی وجہ سے کانگرس کے ترجمان کی یہ بات درست لگتی ہے کہ فریڈم 251 صدی کا سب سے بڑا فراڈ ہے۔
رنگنگ بیل نے فون کے مزید آرڈر لینا بند کر دئیے ہیں۔ لگتا ہے کمپنی پہلے فون بنائے گی پھرآرڈر لے گی۔ آنے والے دنوں میں اس حوالے سے بڑی خبریں آنے کی امید ہے۔

India 4 dollar smartphone is too good to be true
تاریخ اشاعت: 2016-03-01

More Technology Articles