NSA and GCHQ Tried but Failed to Intercept Mobilink and Telenor Calls

NSA And GCHQ Tried But Failed To Intercept Mobilink And Telenor Calls

امریکی این ایس اے اور برطانوی جی سی یچ کیوموبی لنک اور ٹیلی نار کی فون کالز سننے میں ناکام رہے۔

امریکی این ایس اے (نیشنل سیکیورٹی ایجنسی) اور برطانوی جی سی ایچ کیو (گورنمنٹ کمیونی کیشن ہیڈ کوارٹرز) نے پاکستان کے موبائل فون آپریٹرز موبی لنک اور ٹیلی نار کی فون کالز کو خفیہ طور پر سننے کی کوشش کی مگر اس میں انہیں ناکامی ہوئی۔اس بات کا انکشاف ایڈورڈ سنوڈن کے اُن کاغذات سے ہوا ہے جس نے این ایس اے سمیت امریکی حکومت کی نیندیں اڑائی ہوئیں ہیں۔



تفصیلات کے مطابق این ایس اے نے نیدر لینڈ کی سم کارڈ بنانے والی کمپنی Gemalto کے کمپیوٹروں کو مال وئیر سے متاثر کیا۔ اس مال وئیر کی بدولت دونوں ایجنسیوں کو سم کارڈ پر موجود انکرپشن کیز(encryption keys) تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے جسے وہ بعد میں فون کال سننے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سم کارڈ بنانے والی کمپنی Gemalto دنیا کے 450 زائد موبائل فونز آپریٹرز کے لیے سم کارڈ بناتی ہے۔

(جاری ہے)

سم بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے علم میں ایسی کوئی بات نہیں جس سےپتہ چلتا ہو کہ کسی نے اس کے سسٹم کو ہیک کیا ہو۔

جی ایس ایم ، 3 جی اور ایل ٹی ای نیٹ ورکس پر ہینڈ سیٹ اور موبائل آپریٹر کے درمیان ہونے والی گفتگو کو خفیہ رکھنے کے لیے انکرپشن کی (جسے Ki بھی کہا جاتا ہے) استعمال کی جاتی ہیں۔یہ کی سم کارڈ پر سم کارڈ بنانے والی کمپنی محفوظ کرتی ہے۔


این ایس اے کی 2010 کی ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کیز کے معلوم ہونے کے باوجود این ایس اے کا یہ سسٹم پاکستان کی دو کمپنیوں موبی لنک اور ٹیلی نار کے صارفین کی فون کال سننے میں ناکام رہا ہے ۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ این ایس اے اور جی سی ایچ کیو کے نزدیک پاکستان اُن کے بڑے ٹارگٹس میں سےایک ہے۔رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ دونوں کمپنیاں کیز کی منتقلی کے لیے زیادہ محفوظ طریقہ استعمال کرتی ہیں۔


یاد رہے کہ این ایس اے کی یہ رپورٹ پانچ سال پرانی ہے، اس کے بعد ٹیکنالوجی کےمیدان میں زبردست ترقی ہوئی ہے، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ آیا اب بھی این ایس اے ان دونوں کمپنیوں کی فون کالز سن سکتی ہے یا نہیں۔

این ایس اے اور جی سی ایچ کیو کےحوالے سےایک خبر پچھلے ہفتے بھی سامنے آئی تھی جس میں روسی اینٹی وائرس کمپنی کیسپر سکائی نے انکشاف کیا تھا کہ این ایس اے مختلف کمپنیوں کی ہارڈ ڈسک میں مال وئیر چھپا دیتی ہے جس سے کمپیوٹر پر کی جانے والی تمام سرگرمیوں سے باخبر رہا جا سکتا ہے(تفصیلات اس صفحے پر
کیسپر سکائی کے مطابق اس طرح کامال وئیر پاکستانی کمپیوٹروں کی ہارڈ ڈسک میں پایا گیا ہے۔

موبائل کال سننے کے حوالے سے مکمل رپورٹ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

تاریخ اشاعت: 2015-02-21

More Technology Articles