Self-driving vehicles and robotic clerks could take your job in 20 years

Self-driving Vehicles And Robotic Clerks Could Take Your Job In 20 Years

نئی ٹیکنالوجی، امریکا میں 47 فیصد نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

اب یہ کوئی خفیہ راز نہیں کہ لوگوں کی نوکریاں ختم ہونے میں کمپیوٹر ٹیکنالوجی کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔ پاکستان میں تو حالات ابھی” اچھے“ ہیں مگر ترقی یافتہ ملکوں مستقبل کی صورتحال کافی مخدوش نظر آ رہی ہے۔ ایک مثال دیکھیں کہ ترقی یافتہ ممالک میں میں جننگ اینڈ پریسنگ فیکٹریوں کے لیے ایسی جدید ترین مشینری دستیاب ہے کہ پوری فیکٹری کے لیے ایک ہی ملازم کافی ہے جبکہ پاکستان میں ایک جننگ اینڈ پریسنگ فیکٹری سے 50 لوگوں کو بھی روزگار مل سکتا ہے۔


مستقبل میں ملازمتوں کی صورت حال کتنی خراب ہو گی اس کا جواب ایک کمپیوٹر نےہی دیا ہے۔ آکسفورڈ یونی ورسٹی کے ایک مشین لرنگ الگورتھم کو امریکی شماریات کے بیورو میں منتقل کیا تو اس کمپیوٹر کے مطابق آئندہ 20 سالوں میں امریکا میں 47 فیصددفتری ملازمتوں پر روبوٹ کام کر رہے ہونگے۔

(جاری ہے)

ڈرائیونگ کے حوالے سے دیکھا جائے تو مستقبل میں تمام گاڑیاں ایسی بنائی جائیں گی جو بغیر ڈرائیور کے خودکار طور پر چلیں۔

اس صورتحال سے لاکھوں ٹیکسی ڈرائیوروں، ٹرک ڈرائیوروں اور فورک لفٹر اور مشینری کے ڈرائیوروں کی ملازمتوں پر اثر پڑے گا۔
مستقبل میں کمپنیاں بھی کلرک وغیرہ کی نوکری کے لیے روبوٹوں اور کمپیوٹروں کو ترجیح دیں گی، جن کےکام کی رفتار انسانی کام سے کئی گنا زیادہ ہو گی۔
عوام کو یہ پڑھ کر ابھی سے اپنا پیشہ تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں۔
یہ کمپیوٹر کا ہی لگایا ہوا تخمینہ ہے، اس کی راہ میں بہت سی قانونی رکاوٹیں بھی ہیں جیسے خودکار کاروں کو عوامی مقامات پر چلنے کی اجازت وغیرہ کے مسائل بھی درپیش ہونگے۔دوسرا مستقبل میں یہ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگا، اس کا حل عوام یا عوامی حکومتوں کو ہی نکالنا ہوگا ورنہ چند سہولتوں کی بدلنے درجنوں نئےمسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تاریخ اشاعت: 2015-03-09

More Technology Articles