Acoustic sensor could help stop human smuggling

Acoustic Sensor Could Help Stop Human Smuggling

سماعتی سنسرز، انسانی سمگلنگ روکنے میں مدد گار

ہر سال ہزاروں افراد اچھے مستقبل کی آس میں بے رحم سمگلروں کےہاتھوں دوسرے ملک جاتے ہیں۔ بہت سے افراد راستے کی صعوبتیں برداشت نہیں کر سکتے اور مارے جاتے ہیں۔ سمگلر لوگوں کو کنٹینروں میں بند کر کے اور دوسرے طریقوں سے سمگل کرتے ہیں۔کنٹینروں میں لوگوں کی موجودگی کا پتہ چلانا آسان نہیں ہوتا، بالخصوص جب لوگ ساکت ہوں۔
سان ڈیاگو کی سائنسی مشاورتی کمپنی سٹار مارک کے فرینکلین فیلبر کا کہنا ہے کہ اس نے اس مسئلے کا حل ڈھونڈ لیا ہے۔

اب لوہے کی دیوار کے پیچھے بھی لوگوں کا پتہ چلالیا جا سکے گا۔فیلبر نے ایک سماعتی سنسر بنایا ہے ، جو اتنا حساس ہے کہ لوہے کی دیوار کے پیچھے انسانی سانس کی شناخت بھی کر لے۔یہ سنسر کنٹینر کے ایک دیوار پر لگا دیا جاتا ہے، اس کے بعد ایک ہتھوڑے کی طرح کا آلہ دو پتلی پلیٹوں کےبیچ بار بار آواز پیدا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

سنسر سے مٰخصوص فریکوئنسی کی آواز یا سنگل نگلتے ہیں، جو لوہے کی دیوار پار کر سکتے ہیں۔

یہ سنگل دوبارہ واپس باؤنس کر کے سنسر تک آتے ہیں۔ اس دوران سنگل کے فرق کو نوٹ کیا جاتا ہے۔ کینٹر میں اگر کسی کا سانس لیتے ہوئے سینہ ہلکا سا بھی اوپر نیچے ہو تو یہ فرق بھی ریکارڈ ہو جاتا ہے۔اس طرح چھوٹی چھوٹی حرکت سے بھی کنٹینر میں موجود انسانوں کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔فیلبر کا دعویٰ ہے کہ یہ سنسر ایک منٹ میں دو کنٹینر چیک کر سکتا ہے۔
اس سنسر کے کام کرنے کا طریقہ کچھ اس طرح ہے.

Acoustic sensor could help stop human smuggling
تاریخ اشاعت: 2015-07-13

More Technology Articles