This Smartwatch Powered By Your Body Heat

This Smartwatch Powered By Your Body Heat

یہ سمارٹ واچ انسانی جسم کے درجہ حرارت سے ہی چارج ہو سکتی ہے

سمارٹ واچ میں جتنے زیادہ فیچر شامل کرتے جائیں اس کی بیٹری ٹائمنگ اتنی ہی کم ہوتی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے سمارٹ واچ کو اکثر ہر رات ہی چارج کرنا پڑتا ہے۔ تاہم اب ایسی سمارٹ واچ متعارف کرائی جا رہی ہے جو انسانی جسم کے درجہ حرارت سے ہی چارج ہوجائے گی۔ یعنی اس سمارٹ واچ کو باندھنے کے بعد چارج کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
میٹرکس انڈسٹریز نامی ایک کمپنی پاور واچ کے نام سے ایک نئی سمارٹ واچ بنا رہی ہے۔

لگتا ہے کمپنی نے میٹرکس موویز کی طرح انسانوں کو پاور سورس سمجھتے ہوئے ہی اپنا نام میٹرکس انڈسٹریز رکھ کر پاور واچ متعارف کرائی ہے۔
سمارٹ واچ کی بنیادی ٹیکنالوجی تو وہی ہے جو اس چارجر میں متعارف کرائی گئی تھی جو چولہے اور پانی سے فون چارج کرتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ سمارٹ واچ انسانی جسم کی حرارت سے چارج ہوتی ہے۔


انسانی جسم کو عام طور پر درجہ حرارت 98.6 ڈگری فارن ہائیٹ ہوتا ہے۔ سمارٹ واچ کی بیک پر موجود سنسرجسم کی حرارت کو جذب کرتے ہیں۔ سمارٹ واچ کے ایک طرف ہیٹ سنک کے ساتھ میٹل کاکراؤن ہوتا ہے، جو ٹھنڈا ہوتا ہے۔ انسانی جسم کی گرمی اور اس ٹھنڈے کراؤن کے درجہ حرارت کا فرق پاور جنریٹ کرتا ہے۔
جب اس گھڑی کو اتار دیا جاتا ہے تو یہ کم پاور یا سلیپ موڈ پر چلی جاتی ہے اور اندرونی بیٹری سے پاور لیتی ہے تاکہ جب اسے دوبارہ پہنا جائےتو صارف کو دوبارہ ٹائم سیٹ نہ کرنا پڑے۔
تیز بھاگتے یا ورزش کرتے ہوئے انسانی جسم زیادہ گرم ہوتا ہے اس لیے اس وقت پاور واچ جلدی چارج ہوتی ہے۔
پاور واچ کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اسے بلوٹوتھ کے ساتھ سمارٹ فون سے مربوط کیا جا سکتا ہے لیکن اس سے سمارٹ فون کے نوٹیفیکشن سمارٹ واچ پر نہیں آتے۔ انسانی جسم پر انحصار کرنے کی وجہ سے پاور واچ کا فٹ نیس ٹریکر زیادہ بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔

پاور واچ کے لیے ابھی انڈیگوگو پر فنڈریزنگ مہم شروع ہوچکی ہے جہاں صارفین 170 ڈالر میں اسے پری آرڈر کر سکتے ہیں۔ ایک لاکھ ڈالر کی اس مہم میں اب تک 277,165 ڈالر جمع ہوچکے ہیں جبکہ مہم کے ختم ہونے میں ابھی دو ماہ باقی ہیں۔ سمارٹ واچ کی فراہمی اگلے سال جولائی میں شروع کی جائے گی۔کمپنی اس کا ورکنگ ورژن اگلے سال ہونے والے کنزیومر الیکٹرونکس شو میں بھی متعارف کرائے گی۔

تاریخ اشاعت: 2016-11-14

More Technology Articles