3D printer objects can remember their shape

3D Printer Objects Can Remember Their Shape

اب 3ڈی پرنٹر سے اپنا کام اور اصل شکل یاد رکھنے والی اشیاء بنائی جا سکتی ہیں

3 ڈی پرنٹرسے میڈیکل سائنس میں ایک نیا انقلاب آ گیا ہے۔ اس سے بہتر مصنوعی اعضا بنائے جا چکے ہیں۔ 3ڈی پرنٹنگ سے ایسے چھوٹے کیمرے بنائے جا چکے ہیں جو جسم میں کام کر سکتے ہیں۔
اب اگلے مرحلے پر 3 ڈی پرنٹر سے جسم میں دوا کی ترسیل کا کام لیا جائے گا۔ ایم آئی ٹی کے ریسرچرز نے 3 ڈی پرنٹر کو استعمال کرتے ہوئے ایسا سٹرکچر بنایا ہے جو مخصوص درجہ حرارت پر اپنی ہیت تبدیل کر کے مخصوص شکل اختیار لیتا ہے۔

اس ٹیکنالوجی سے بنائی گئی بخار کی دوا جسم میں صرف اس صورت میں کام کرے گی، جب جسم میں واقعی بخار ہو۔اگرچہ ٹیم نے ابھی درجہ حرارت پر شکل تبدیل کرنے گولیاں ابھی تک نہیں بنائی مگر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے جلد ہی ایسا ممکن ہو جائے گا۔
ریسرچر نے microstereolithography نامی نئے 3 ڈی پرنٹنگ پراسس اور مخصوص پولیمر کو ملا کر ایسی اشیاء بنائی ہیں جو درجہ حرارت بدلنے پر اپنی شکل تبدیل کر لیتی ہیں اور درجہ حرارت نارمل ہونے پر اصل شکل میں واپس آ جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس پراسس سے بنائی گئی اشیاء اتنی لچکدار ہوتی ہیں کہ انہیں بنا توڑے کھینچ کر اصل شکل سے تین گنا لمبا کیا جا سکتا ہے۔
یہ نیا پرنٹنگ پراسس اتنی زیادہ ہائی ریزولوشن پر کام کرتا ہے کہ انسانی بال جتنی باریک اشیاء بھی پرنٹ کرسکتا ہے۔
اسے بنانے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس پراسس سے بائیو میڈیکل ڈیوائسز، شکل تبدیل کرنے والے سولر سیلز اور خلائی جہازوں کے آلات بنائے جا سکتے ہیں۔

تاریخ اشاعت: 2016-08-29

More Technology Articles