After Apple, the Justice Department is targeting WhatsApp over encryption

After Apple, The Justice Department Is Targeting WhatsApp Over Encryption

ایپل کے بعد وٹس ایپ کی شامت آ گئی

پچھلے کچھ ہفتوں سے ایپل اور امریکی محکمہ انصاف کے مابین جاری جنگ کی خبریں شہ سرخیوں کی زینت بنی ہوئیں ہیں۔امریکی محکمہ انصاف چاہتا ہے کہ ایپل اپنے آپریٹنگ سسٹم میں کوئی چور راستہ نکال کر ایک دہشت گرد کے فون سے معلومات نکالنے میں مدد دے اور ایپل ایساکرنے سے مسلسل انکاری ہے۔
انکرپشن کی اس جنگ نے اپنا دائرہ مزید وسیع کر لیا ہے۔ ایپل کے بعدامریکی محکمہ انصاف کا نیا نشانہ فیس بک کی ملکیتی میسیجنگ سروس وٹس ایپ ہے۔


وٹس ایپ کے صارفین اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ پیغامات بھیج سکتے ہیں۔ وٹس ایپ کے ذریعے بھیجے جانے والے پیغامات کو کمپنی خود بھی نہیں دیکھ سکتی۔وٹس ایپ کی یہی خصوصیت ایک نئے جھگڑے کا باعث بننے والی ہے۔
وٹس ایپ اور امریکی محکمہ انصاف کے تنازعے کی ابتدا فیدرل جج کے تفتیش کاروں کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت سے شروع ہوئی لیکن تفتیش کار وٹس ایپ کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات کو ڈی کرپٹ نہ کر سکے۔

(جاری ہے)

وٹس ایپ کا کہنا ہے کہ ہم کسی ایسی چیز کے بارے میں معلومات کیسے دے سکتے ہیں جو ہمارے پاس ہے ہی نہیں۔
امریکی محکمہ انصاف اس بات کو بھی ڈسکس کر رہا ہے کہ ایسے لوگوں کی معلومات کیسے حاصل کی جائیں جو دہشت گردی میں ملوث نہ ہوں۔وٹس ایپ نے اس صورتحال پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

تاریخ اشاعت: 2016-03-15

More Technology Articles