نقل کی روک تھام کے لیے ڈنمارک کے سکول بچوں کے لیپ ٹاپ ، سوشل میڈیا ایکٹیویز اور سرچ ہسٹری کا جائزہ لیں گے

ڈنمارک کے طلباء  کو یقیناً ملک کا نیا قانون پسند نہیں آئے گا۔ ڈنمارک کے وزیر تعلیم نے تجویز دی ہے کہ  بچے قانونی طور پر سکول کو  اپنے لیپ ٹاپ، سوشل میڈیا ایکٹیویز اور سرچ ہسٹری تک رسائی دینے کے پابند ہونگے۔ اس تجویز کا مقصد امتحانات میں نقل   کی روک تھام ہے۔ وزیر تعلیم کی اس تجویز پر مزید غور کیا جا رہا ہے۔
اس مسودے میں دوسری چیزوں کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب ضروری ہوا بچے ممتحن کو اپنے لیپ ٹاپ کی لاگ فائل اور استعمال ہونے والا میٹریل دکھانے کے پابند ہونگے۔

(جاری ہے)


اس قانون کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ اس وقت ڈنمارک میں  بچوں کے لیپ ٹاپ اور دوسری ڈیوائس کو چیک کرنے کا کوئی  قانون نہیں۔ امتحان اور پریزنٹیشن سے پہلے ممتحن کو لیپ ٹاپ اور دوسری ڈیوائسز چیک کرنے کےلیے طلباء کی اجازت کی ضرورت ہوتی ہے۔
نئے قانون کی منظوری کی صورت میں لیپ ٹاپ ، سوشل میڈیا اور سرچ ہسٹری تک رسائی نہ دینے والے طلبا کی ڈیوائسز کو ایک دن کےلیے ضبط کیا جا سکے گا یاا نہیں سکول سے بھی نکالا  جا سکےگا۔یعنی ایسے طلباء جو اپنا مستقبل داؤ پر لگانا نہیں چاہیں گے، انہیں اپنی پرائیویسی پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔
اس تجویز پر  لوگوں نے  سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

تاریخ اشاعت: 2017-10-24

More Technology Articles