Facebook Wanted To Buy Spyware From NSO Group To Track VPN Users

Facebook Wanted To Buy Spyware From NSO Group To Track VPN Users

فیس بک نے سپائی ٹول خریدنے کی کوشش میں ناکامی پر اسرائیل کمپنی پر مقدمہ کر دیا

ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک نے  اپنے کچھ صارفین کو ٹریک کرنے کے لیے متنازعہ این ایس او گروپ سے  کچھ ٹولز خریدنے کی کوشش کی۔ یہ صارفین فیس بک کا ملکیتی  اوناوو وی  پی این  (Onavo VPN) استعمال کر رہے تھے اور فیس بک انہیں پیگاسس سپائی وئیر سے ٹریک کرنا چاہتا تھا۔
فیس بک کے دوسینئر اہلکاروں نے اکتوبر 2017 میں اسرائیلی جاسوسی کی کمپنی این ایس  او سے رابطہ کیا۔
این ایس او  کا بدنام زمانہ سافٹ وئیر پیگاسس آئی فون جیل بریکنگ کر سکتا ہے۔ یہ سافٹ وئیر  آئی او ایس اور اینڈروئیڈ فون میں مال وئیر انسٹال کر سکتا ہے۔این ایس او نے فیس بک کو یہ  سافٹ وئیر   فروخت کرنے سے انکار کردیا۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ یہ سافٹ وئیر صرف حکومتوں کو فروخت کرتی ہے۔عدالتی کاغذات کے مطابق این ایس او کے سی ای او شالیو ہولیو نے کہا کہ فیس بک سپائی ٹولز کو اوناوو پروٹیکٹ  کے صارفین کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا۔

(جاری ہے)


اوناوو وی پی این فیس بک کی ملکیت  ایک متنازعہ ایپ تھی۔ یہ  صارفین کے فون کا ڈیٹا  جیسے ذاتی پیغامات اور انٹرنیٹ ٹریفک مانیٹر کرتی تھی۔ فیس بک اسے انسٹال کرنے والے صارفین کو واؤچر  میں ادائیگی کرتا تھا۔فیس بک اس ایپ کی مدد سے حریف ایپلی کیشنز کی مقبولیت پر نظر رکھنا چاہتا تھا۔فیس بک کے ملازمین  براہ راست صارفین کی فون کالز سننا نہیں چاہتے تھے۔
اس لیے انہوں نے پیگاسس کے استعمال کا سوچا تاکہ وی پی این استعمال کرنے والے  آئی فون صارفین کے ڈیٹا کے مخصوص حصوں کو حاصل کیا جا سکے ۔
این ایس او نے یہ بیان فیس بک کی ذیلی کمپنی وٹس ایپ کی طرف سے کیے گئے مقدمے میں دیا ہے۔ وٹس  ایپ نے یہ مقدمہ این ایس او کے خلاف کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ کمپنی نے اپنے ٹولز وٹس ایپ  کے لیے استعمال کیے ہیں۔فیس بک نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔
تاریخ اشاعت: 2020-04-06

More Technology Articles