FBI changed password of SHOOTER ICLOUD

FBI Changed Password Of SHOOTER ICLOUD

ایف بی آئی نے متنازعہ آئی فون کے آئی کلاؤڈ پاس ورڈ کو ری سیٹ کرنے کی تصدیق کردی

ایف بی آئی نے سان برناڈینو کے حملہ آور کے متنازعہ ترین ثبوت یعنی ملزم کے آئی فون 5 سی پر مزید روشنی ڈالی ہے۔ ایف بی آئی نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے سید رضوان فاروق کے آئی کلاؤڈ کے پاس ورڈ کو ری سیٹ کیا تھا۔ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ سید رضوان فاروق کا فون ملنے کے کچھ گھنٹے بعد آئی کلاؤڈ کا پاس ورڈ ری سیٹ کیا گیا تھا، اس ری سیٹ کا مقصد سید رضوان فاروق کے اکاؤنٹ تک رسائی تھا۔

ایف بی آئی کا خیال ہے کہ آئی فون سے انہیں سید رضوان فاروق کی سرگرمیوں کے بارے میں زیادہ معلومات مل سکتی ہیں۔
ایپل کی نشاندہی کرنے پر ایف بی آئی اور سان برنارڈینو کاؤنٹی کے حکام پاس ورڈ ری سیٹ کرنے پر ایک دوسرے کی طرف انگلیاں اٹھانے لگے تاہم بعد میں ایف بی آئی نے بیان دیا کہ جس وقت پاس ورڈ ری سیٹ کیا گیا وہ سان برنارڈینو کاؤنٹی کے حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے تھے۔

(جاری ہے)


ایف بی آئی اور کاؤنٹی حکام کے ڈیٹا تک رسائی میں ناکامی کے بعد انہوں نے عدالتی حکم کے ذریعے آئی فون میں بیک ڈور بنوانے کی کوشش کی، جس کے جواب میں ایپل نے کہا کہ وہ اپنے صارفین کے فون ہیک نہیں کرے گا (تفصیلات اس صفحے پر)ایپل کے ایگزیکٹوز کا کہنا ہے کہ اگر ایف بی آئی نے آئی کلاؤڈ کا پاس ورڈ تبدیل نہ کیا ہوتا تو انہیں آئی فون میں چور دروازہ بنانے کی ضرورت نہ ہوتی۔
ایپل کے مطابق ایف بی آئی نے خود ہی سارا کام بگاڑ دیا ہے۔
حالیہ میڈیا رپورٹس کے مطابق سان برنارڈینو کاؤنٹی کے ٹیکنیشنز نے خود ہی فون کا تجزیہ کیا اور آئی کلاؤڈ پاس ورڈ کو ری سیٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔کاؤنٹی حکام اسے جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ایف بی آئی اس سارے پراسس میں انکے ساتھ تھی۔
عدالت نے جس قانون کےتحت ایپل کو آئی فون کھولنے کا حکم دیا ہے ، وہ پاس ورڈ ری سیٹ کرنے سے متاثر نہیں ہوتا۔

دوسرے شواہد کے مطابق آئی فون 5 کا آخری بیک اپ 19 اکتوبر کو لیا گیا، جب کہ یہ فون اس کے بعد بھی سید رضوان فاروق کے استعمال میں تھا۔ اگر پاس ورڈ تبدیل نہ ہوا ہوتا اور ایپل آئی کلاؤڈ آٹو بیک سے ڈیٹا آئی کلاؤڈ پر حاصل بھی کر لیتا، تب بھی فون میں بہت سے ایسی معلومات رہ جاتی جو آئی کلاؤڈپر منتقل نہ ہوسکتی، ان معلومات کو بیک ڈور کے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔آئی کلاؤڈ سٹوریج پر فون کی ہر چیز منتقل نہیں ہوتی اور حکومت کا موقف یہی ہے کہ ایپل فون میں موجود تمام معلومات تک رسائی کے لیے ان کی معاونت کرے۔ٍ

تاریخ اشاعت: 2016-02-22

More Technology Articles