Microsoft Uses AI In India To Detect Cervical Cancer Faster

Microsoft Uses AI In India To Detect Cervical Cancer Faster

مائیکروسافٹ بھارت میں سرویکل کینسر کی تشخیص کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہا ہے

دنیا بھر میں خواتین کے تولیدی مرض سرویکل(cervical) کینسر سے ہر سال 2 لاکھ 60 ہزار خواتین وفات پا جاتی ہیں۔ان میں سے 67000 کا تعلق صرف بھارت سےہوتا ہے۔ موثر سکریننگ اور جلد تشخیص سے  اس مرض کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ مائیکروسافٹ نے  سرویکل کینسر کی تشخیص کے لیے  بھارت میں مصنوعی ذہانت کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
بھارت میں ایس آر ایل ڈایگناسٹکس  اس مرض  کی تشخیص کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے۔
یہ مائیکروسافٹ کے ساتھ مل کر تشخیص کا کام کر رہا ہے۔ یہ ادارہ  ہر سال 1 لاکھ نمونوں کا تجزیہ کرتا ہے۔ان میں سے  98 فیصد نمونے نارمل اور 2 فیصد غیر معمولی ہوتے ہیں۔کمپنی چاہتی ہے کہ ان 2 فیصد نمونوں کا تجزیہ جلد ممکن بنایا جائے۔کمپنی ان غیر معمولی نمونے کا مینوئل تجزیہ کرتی ہے  تاکہ اس سے حاصل ہونے والے مشاہدات کو  ٹریننگ ڈیٹا کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس ڈیٹا کی بنیا د پر مائیکروسافٹ کی بنائی گئی اے پی آئی سے نمونوں کی تصاویر کا تجزیہ کر کے سرویکل کینسر کو ابتدائی مراحل میں ہی تشخیص کیا جا سکتا ہے۔ایس آر ایل اور مائیکروسافٹ کو امید ہے کہ اس سسٹم کو مستقبل میں کینسر کی دوسری اقسام کی تشخیص کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔
سرویکل کینسر خواتین میں تولیدی عضو کا کینسر ہے جس میں سرویکس میں خلیات کی غیر معمولی نشونما ہونے لگتی ہے، یہ خلیات جسم کے دیگر حصوں کے خلیات پر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔
اس مرض کی ابتدائی علامات میں ماہانہ ایام کے دوران غیر معمولی مقدار میں خون آنا، ماہانہ ایام کا زیادہ عرصے تک جاری رہنا، سرویکس میں درد محسوس ہونا اور پیشاب کی بار بار ضرورت محسوس ہونا شامل ہیں۔
تاریخ اشاعت: 2019-11-10

More Technology Articles