Nokia India receives 300 million Euro sales tax bill

Nokia India Receives 300 Million Euro Sales Tax Bill

نوکیا اور بھارتی حکومت کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی۔۔۔ پلانٹ پر حکومت کا قبضہ

21 مارچ کو نوکیا اور بھارتی حکومت کے درمیان ٹیکس کا مسئلہ اس وقت سنگین صورتِ حال اختیار کر گیا،جب نوکیا کو تامل ناڈو ریاست کی طرف سے 300 ملین یورو ٹیکس بل کے طور پر موصول ہوئے۔نوکیا کی طرف سے فوراََ بل کو ’ مضحکہ خیز‘ کہا گیا۔
تامل ناڈو ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے الزام لگایا ہے کہ انڈیا میں فروخت کیے گئے نوکیا ایکس ، نوکیا کے درآمدکیے جانے والے دعویٰ کے برعکس چنائی کے پلانٹ میں تیار کیے گئے تھے ۔


اگر نوکیا نے ہینڈ سیٹ انڈیا میں بیچے ہیں تو وہ لین دین پر ٹیکس ادا کرنے کا ذمہ دار ہے۔اگر نوکیا نے فون برآمد کیے ہیں تو نوکیا پر کوئی بھی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔مدراس ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی گئی ہے اور سنوائی اگلے ہفتے میں متوقع ہے۔نوکیا کا کہنا ہے کہ قانونی مسائل کے باوجود نوکیا ڈؤائسس اور سروسس پر مائیکرسافٹ کی خریداری پر کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

نوکیا کا کہنا ہے کہ اس مہینے کے آخر تک معائدہ ختم ہو جائے گا اور 2 اپریل تک اعلان کر دیا جائے گا۔
انڈین سپریم کورٹ کی جانب سے پچھلے ہفتے نوکیا کو حکم دیا گیا تھا کہ چنائی میں پلانٹ حاصل کرنے کے لیے مائیکروسافٹ کو انڈین گورنمنٹ کو 35 بلین انڈین روپے گارنٹی کے طور پر اور قانونی دفاع کے حقوق ادا کرنے ہونگے جو ریڈمنڈ بیس سافٹ وئیر اور نوکیا کر درمیان معائدے کا حصہ ہے۔فیکٹری نوکیا کی بڑی ہینڈسیٹ بنانے والی سہولیات میں سے ایک ہے اور بھارتی حکومت نے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔اور الزام لگایا ہے کہ کچھ سالوں سے نوکیا پر فونز فروخت کرنے پر ٹیکس واجب الادا ہے۔جو کمپنی دینے سے قاصر ہے.

تاریخ اشاعت: 2014-03-24

More Technology Articles