Pakistani losses Millions on Online Jobs

Pakistani Losses Millions On Online Jobs

آن لائن ملازمتیں، انٹر نیٹ کی دنیا کا بہت بڑا دھوکہ

اس وقت انٹرنیٹ پر پاکستان کی عوام کے ساتھ جو سب سے بڑا فراڈ کیا جا رہا ہے، وہ آن لائن ملازمتوں کے نام پر کیا جارہا ہے۔آئے دن آن لائن ملازمتوں کے فراڈ کی خبریں سامنے آتی ہیں مگر پھر بھی عوام کی اکثریت انہی فراڈیوں کا شکار ہو جاتی ہے۔
اس طرح کی ملازمتیں دینے والے ایک بات لازمی کہتے ہیں کہ کمپنی آپ کو رجسٹریشن کے بعد ایک آئی ڈی الاٹ کرے گی۔

اب آئی ڈی کا الاٹ ہونا، غالبالوگوں کے نزدیک پلاٹ الاٹ ہونے کی طرح ہے۔ ایسا بالکل نہیں۔دنیا کی کروڑوں ویب سائٹ، فورمز یا بلاگز ایسے ہیں جو لاگ ان ہونے کے لیے آئی ڈی بنانے کا کہتے ہیں۔ آن لائن ملازمتیں دینے والے بھی بالکل ویسی ہی آئی ڈی بنا کر دیتےہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ وہ خود بنا کر دیتے ہیں، جبکہ کروڑوں ویب سائٹس پر صارفین خود بنا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

آن لائن ملازمتیں دینے والوں کے نزدیک آئی ڈی کا یہی مطلب ہے کہ یہ ہمارا کونسا شکار ہے۔مزید یہ کہ آئی ڈی کی بھی قسمیں ہوتی ہیں، جو اس کی قیمت کے حساب سے طےکی جاتی ہے۔ جتنا مہنگا آئی ڈی یا رجسٹریشن پلان ہوگا اتنا ہی زیادہ کمائی کا لالچ دیا جاتا ہے۔عام طور پر دس ہزار کی رجسٹریشن کرانے پر ماہانہ تین ہزار یا پانچ ہزار دینے کا کہا جاتا ہے۔
اسی طرح ایک لاکھ کی رجسٹریشن پر ماہانہ تیس یا پچاس ہزار دینے کا کہا جاتا ہے۔ پانچ لاکھ والوں کو خصوصی خواب دکھائے جاتے ہیں۔ چھوٹی رقم میں رجسٹریشن کرانے والے صارفین سے ایک دو مہینے مفت میں ڈیٹا انٹری بھی کرا لی جاتی ہے مگر بڑی رجسٹریشن میں صارفین کو مفت میں ہی ہزاروں، لاکھوں دینے کا وعدہ کیا جاتا ہے۔
اسی آئی ڈی کے ستائے ایک شخص کی اپیل کا احوال آپ کو سناتے ہیں، جو اس نے وزیر اعظم نواز شریف اور ملک ریاض سے کی ہے۔
مذکورہ شخص آن لائن ملازمتوں کی کمپنیوں کے ہاتھوں چند ہزار نہیں بلکہ دوکروڑ چالیس لاکھ گنوا چکا ہے۔ محمد ناصر نےآن لائن ملازمتیں دینے والی ویب سائٹ سے ایک آئی ڈی خریدا۔اس کے بعد وہ مختلف ویب سائٹس سے آئی ڈی خریدتا ہی رہا۔ موصوف نے اپنا سب کچھ بیچ کر 43 لاکھ روپے مختلف ویب سائٹس پر رجسٹریشن کے نام پر برباد کر دئیے۔محمد ناصر نے نہ صرف اپنی رقم اس کاروبار، جو درحقیقت کوئی کاروبار نہیں، میں لگائی بلکہ عزیزوں اور دوستوں کی رقم بھی انویسٹ کرا دی۔
اس نے عزیزوں اور دوستوں کے ایک کروڑ پچانوے لاکھ روپے بھی اسی رجسٹریشن پر برباد کرا دئیے۔ محمد ناصر صاحب اس ساری سرمایہ کاری میں سے اپنا حصہ چاہتے تھے، اسی لیے دوستوں کو اپنی ضمانت دے کر رجسٹریشن کرانے پر راضی کیا۔ محمد ناصرسمیت سب سے یہی کہا گیا تھا کہ اُن کا اصل سرمایہ دو ماہ میں ہی واپس مل جائے گا۔مگر دو ماہ سے پہلے ہی ساری ویب سائٹس بند ہونے لگی ، وہ فراڈئیے محمد ناصر اور دیگر افراد کے پیسے لے کر بھاگ گئے۔
لوگوں نے ویب سائٹس کا پتہ چلانے کی بہت کوشش کی مگر بے سود۔ اب محمد ناصر کے اپنے 43 لاکھ تو ڈوبے ہی تھے مگر اس نے اب دوسرے افراد کے بھی ایک کروڑ پچانوے لاکھ ادا کرنے ہے، جو اس کے لیے کسی بھی لحاظ سے ممکن نہیں۔

قارئین کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ دنیا میں اتنا منافع کسی کاروبار میں نہیں جو آپ کی سرمایہ کاری کو دو ماہ میں واپس کر دے۔ قارئین ذہن میں رکھیں کہ آن لائن ملازمتوں کا جھانسا دے کر جو الٹا آپ سے ہی رجسٹریشن کے نام پر پیسے نکلوا رہا ہے وہ آپ کو کیا خاک پیسے دے گا۔قارئین سے یہی التماس ہے کہ آن لائن ملازمتیں دینے والوں کے کسی لالچ میں نہ آئیں۔
ایک قدیم کہاوت ہے کہ جب تک دنیا میں لالچی لوگ زندہ ہے دھوکے باز بھوکے نہیں مریں گے۔

Pakistani losses Millions on Online Jobs
تاریخ اشاعت: 2015-06-23

More Technology Articles