- Home
- Technology
- یورپ اور افریقہ کو زمینی راستے سے جوڑنے کے لیے زیرسمندر 28کلومیٹرلمبی اور15سو50فٹ گہری سرنگ کے ..
یورپ اور افریقہ کو زمینی راستے سے جوڑنے کے لیے زیرسمندر 28کلومیٹرلمبی اور15سو50فٹ گہری سرنگ کے منصوبے پر مراکش اور اسپین کے درمیان مذکرات آخری مرحلے میں
پاکستان کے پاس سنہرا موقع ہے کہ وہ ہمسایہ ممالک بھارت‘افغانستان اور ایران کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے پر کام کرئے‘ ایک طویل مدتی منصوبے میں وسائل اور وقت کا ضیاع سے معاشی مسائل بڑھتے جائیں گے‘ تینوں ہمسایہ ملکوں کے ساتھ پاکستان کے پہلے سے زمینی روابط موجود ہیں جنہیں صرف کھولنا ہے‘ یہ دنیا کا سب سے کم وقت میں شروع کیا جانے والا منصوبہ ہے جو ایک دن میں شروع کیا جاسکتا ہے. عالمی ماہرین کا پاکستان کو معاشی مسائل سے فوری نکلنے کے لیے منصوبے کا مشورہ
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مراکش کی نیشنل کمپنی فار سٹریٹ اسٹڈیز (SNED) نے کہا کہ اس منصوبے کے فنانسنگ اور اسٹریٹجک عناصر کو تلاش کرنے کے لیے کام جاری ہے مارچ میں، مراکش کے وزیر نزار باراکا اور ہسپانوی وزیر ٹرانسپورٹ آسکر پیونٹے کے درمیان اس سلسلہ میں اہم ملاقات ہوئی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرنگ کا17میل حصہ4سو75میٹر پانی کی گہرائی میں ہوگا. ہسپانوی سوسائٹی فار فکسڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز اس پار آبنائے جبرالٹر (SECEGSA) کا کہنا ہے کہ سرنگ اسپین اور مراکش کے روڈ اورریلوے نیٹ ورکس کو جوڑے گی اس سے ہر سال 12اعشاریہ8 ملین مسافر مستفید ہونگے SECEGSA کے مطابق یہ سرنگ افریقہ اور یورپ کے درمیان 13 ملین ٹن کارگو کی نقل و حمل کی صلاحیت کے ساتھ ایک اہم تجارتی گزرگاہ بھی ہو گی اس سے میڈرڈ اور کاسا بلانکا کے درمیان سفر کا دورانیہ صرف ساڑھے پانچ گھنٹے رہ جائے گا جبکہ ابھی دونوں شہروں کے درمیان پرواز کا دورانیہ دو گھنٹے ہے جبکہ فیری کراسنگ میں تقریباً 12 گھنٹے لگتے ہیں فیفا کی جانب سے 2030 کا ورلڈ کپ پرتگال، اسپین اور مراکش میں منعقد ہونے کے اعلان کے بعد سے ان منصوبوں میں تیزی آگئی ہے. آبنائے جبرالٹر سرنگ کا خیال 1930 میں ہسپانوی حکومت نے پیش کیا تھا تاہم اس منصوبے کو روک دیا گیا کیونکہ انجینئروں نے دریافت کیا کہ سمندری تہہ میں انتہائی سخت چٹانوں کی وجہ سے سرنگ کی تعمیر ناممکن ہے اس منصوبے کو انگلینڈ اور فرانس کے درمیان چینل ٹنل سے کہیں زیادہ پیچیدہ قراردیا جاتاہے جسے 1994 میں کھولاگیا تھا. اس کے علاوہ ارضاتی ماہرین کے نزدیک علاقے میں زلزلے کے امکانات زیادہ ہیں اور اس ایریا میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلوں کی شدت سے سرنگ کو محفوظ رکھنے کے لیے متعدد اقدامات کیئے جاسکتے ہیں. تاہم ایک بڑا چیلنج یہ ہے کہ دونوں براعظموں کے درمیان سب سے کم فاصلہ وہ ہے جہاں آبنائے جبرالٹرکا سب سے گہرا حصہ ہے جس کی گہرائی 9سو میٹر تک ہے سرنگ کا عملی منصوبہ پہلی مرتبہ 1979 میں پیش کیا گیا تھا جب اسپین اور مراکش کی حکومتوں نے اس منصوبے کی فزیبلٹی اور افادیت کے اندازے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی تھی تاہم اس وقت دونوں حکومتوں کے درمیان بات چیت نتیجہ خیزثابت نہیں ہوسکی تاہم حال ہی میں مراکش کی البراق ہائی سپیڈ ریلوے لائن جو کاسا بلانکا کو تانگیر سے ملاتی ہے افریقہ میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے البراق ہائی سپیڈ ریل کے بعد مراکش اور اسپین کے درمیان زیرسمندر سرنگ کے منصوبے پر دوبارہ بات چیت شروع ہوئی. عالمی مبصرین کے مطابق اسپین معاشی طور پر بدحالی کا شکار ہے اور وہ اس سرمایہ کاری سے یورپ اور افرایقہ کے درمیان خود کو ایک گزرگاہ بناکردوبارہ عظیم اسپین بننے کا سوچ رہا ہے دنیا میں بہت سارے بین البراعظم منصوبوں پر کام ہورہا ہے جن میں مصر اور سعودی عرب کے درمیان بحیرہ احمر پر افریقہ کو ایشیا سے ملانے والا پل اور سب میں سب سے زیادہ غیر معمولی منصوبہ ایک ویکیوم سرنگ کے ذریعے لندن سے نیویارک کے درمیان زمینی رابط قائم کرنا ہے. یورپی یونین بھی ایک منصوبے پر کام کررہی ہے جس کے تحت ایک لینڈ روٹ یورپ سے وسط ایشاءاور وہاں سے چین تک جائے گا اس منصوبے کے بارے میں بھی کہا جارہا ہے کہ اسے2030تک مکمل کرلیا جائے گا اسی طرح ترکی اور عراق کے درمیان ایک معاہدے کے تحت عراقی بندرگاہ فاءتک ایک روڈ اور ریلولے منصوبہ رواں سال میں شروع کیئے جانے کا امکان ہے اس سلسلہ میں پچھلے دنوں ترک صدر اردگان نے عراق کا دورہ کیا ہے یہ منصوبہ بھی مشرق وسطی‘ایشیاءاور یورپ کو زمینی راستے سے جوڑنے کے لیے ہے تقریبا 12سو کلومیٹر طویل یہ منصوبہ بحیرہ روم میں ترکی کی سب سے بڑی بندرگاہ مرسین کو خلیج فارس میں عراقی شہر بصرہ کی بندرگاہ ال فاءسے ملائے گا جس سے اس بندرگاہ کو مشرق وسطی کی سب سے بڑی بندرگاہ کا درجہ مل جائے گا . روس‘ایران اور افغانستان کے ساتھ مل کر ایک منصوبے پر غور کررہا ہے جس میں ممکنہ طور پر بھارت اور چین بھی شامل ہونگے یہ منصوبہ بھی ایک طرف عراق اور شام سے عرب ممالک اور افریقہ جبکہ دوسری جانب ترکی اوروسط ایشائی ریاستوں کے راستے یورپ تک رسائی کے لیے ہوگا. مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس سنہرا موقع تھا کہ وہ ہمسایہ ممالک بھارت‘افغانستان اور ایران کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے پر کام کرسکتا تھا مگر وہ ایک طویل مدتی منصوبے میں وسائل اور وقت کا ضیاع کررہا ہے جبکہ بھارت ‘افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کے پہلے سے زمینی روابط موجود ہیں جنہیں صرف کھولنا ہے اور یہ دنیا کا سب سے کم وقت میں شروع کیا جانے والا منصوبہ ہے جو ایک دن میں شروع کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت تیار بیٹھا ہے جبکہ پاکستان کو ایک طرف بنگلہ دیش تک جبکہ دوسری طرف یورپ تک فوری زمینی روٹ سے رسائی مل سکتی ہے اسلام آباد افغانستان اور سط ایشیائی ریاستوں سے معاہدے کرکے مشرقی یورپ تک فوری رسائی حاصل کرسکتا ہے بھارت اور بنگلہ دیش کو راہداری دینے سے پاکستان کی آمدنی اتنی بڑھ سکتی ہے کہ اسے کسی عالمی مالیاتی ادارے قرضوں کی ضرورت نہیں رہے گی جبکہ دوسری جانب ایران کے راستے سینٹرل یورپ‘عرب ممالک اور افریقہ تک رسائی حاصل کی جاسکتی مگر ان اقدامات کے لیے ایسی لیڈرشپ کی ضرورت ہے جو قومی مفاد کے لیے ہردباﺅ برداشت کرنے کو تیار ہو. ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان بھارت کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچ جاتا ہے تو بھارت عرب دنیا ‘روس اور امریکا میں اپنا اثررسوخ استعمال کرکے ایران کے ساتھ تجارت پر عائدپابندیوں میں بھی نرمی کرواسکتا ہے ماہرین کے نزدیک سی پیک ایک طویل مدتی منصوبہ ہے جبکہ دنیا بھر میں اس طرزکے منصوبوں پر کام ہورہا ہے اور بیشتر منصوبوں کی تکمیل کی ٹائم لائن2030تک ہے اگر یہ منصوبے بروقت یا وقت سے پہلے مکمل ہوجاتے ہیں تو سی پیک اپنی افادیت کھودے گا اس لیے پاکستان کے عالمی طاقتوں سے دباﺅ سے نکلنے کے لیے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دشمنیاں ختم کرکے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں سوچنا چاہیے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد نے 2022سے کوئی سبق نہیں سیکھا جب لداخ میں ایک طرح بھارت اور چین کی جھڑپیں ہورہی تھیں تو دوسری جانب دونوں ملکوں کے درمیان اربوں ڈالر کی تجارت بھی جاری تھی اسی طرح جب امریکی صدر ٹرمپ نے چین کی اسٹیل مصنوعات پر ٹیرف میں25فیصد تک اضافہ کیا تو چینی سرمایہ کاروں نے تین ماہ کی قلیل مدت میں بھارت میں اسٹیل کے کارخانے قائم کرکے پروڈکشن شروع کردی تھی پاکستان چین کی پالیسی سے ہی سبق حاصل کرلے زیادہ تاخیرکی صورت میں پاکستان کی ٹرین مس ہوجائے گی.
More Technology Articles
مائیکروسافٹ نے اینڈروئیڈ ایپس سپورٹ کے ساتھ ونڈوز 11 پیش کر دی
Windows 11 Announced With Android Apps Support
ٹی ایس ایم سی یورپ کی بجائے امریکا میں 3 این ایم فاؤنڈری بنائے گا
Reuters: TSMC May Build Its Advanced 3nm Foundry In The US Instead Of Europe
انسٹاگرام صارفین جلد ہی ڈیسک ٹاپ سے بھی پوسٹ تخلیق کر سکیں گے
Instagram Will Soon Let You Create Posts On Desktop
گوگل نے فٹ بٹ کی خریداری کو مکمل کر لیا
Google Completes Acquisition Of Fitbit
ایپل نے بہتر ساؤنڈ اور سری سمارٹ کے ساتھ 99 ڈالر کا ہوم پیڈ منی پیش کر دی
Apple Outs $99 HomePod Mini With Big Sound And Siri Smarts
او ایل ای ڈی ڈسپلے اور فائیو جی کے ساتھ ایپل نے آئی فون 12 اور 12 منی متعارف کرا دئیے
Apple IPhone 12 And 12 Mini Are Official With OLED Displays, 5G
فائیو جی ، بڑی سکرین اور بہتر کیمروں کے ساتھ ایپل نے آئی فون 12 پرو اور پرو میکس پیش کر دئیے
Apple IPhone 12 Pro And Pro Max Unveiled With 5G, Larger Screens, Improved Cameras
گیمنگ لیپ ٹاپس بائینگ گائیڈ
Gaming Laptop Buying Guide
ایپل نے اے 14 بائیونک چپ سیٹ کے ساتھ نیا آئی پیڈ ائیر پیش کر دیا
Apple Unveils New IPad Air With A14 Bionic Chipset, Refreshes Entry-level IPad Too
ایپل نے باضابطہ طور پر واچ سیریز 6 اور واچ ایس ای جاری کر دیں
Apple Watch Series 6 And Watch SE Are Official
سام سنگ نے اب تک کا سب سے سستا فائیو جی فون اے42 فائیو جی سمارٹ فون پیش کر دیا
Samsung Announces Galaxy A42 5G - Its Cheapest 5G Phone Yet
ہواوے فلوٹنگ ڈسپلے کے ساتھ نوٹ بک پیش کرے گا
Huawei To Introduce A Notebook With Floating Display, Honor To Bring A New Budget Entry