Telesurgery tests highlight the limits of the Internet

Telesurgery Tests Highlight The Limits Of The Internet

انٹرنیٹ کی مدد سے سرجری۔ ٹیلی سرجری

ٹیلی سرجری کی مدد سے ڈاکٹر اس قابل ہو سکیں گے کہ دور دراز کے علاقے میں کسی بھی مریض کی مشینی ڈیوائس کی مدد سے سرجری کر سکیں گے۔مشینی ڈیوائس کی مدد سے ڈاکٹر اب تک کئی کامیاب سرجری آپریشن کر چکے ہیں مگراُن تمام سرجری کے دوران ڈاکٹر، مریض اور ڈیوائس ایک ہی آپریشن روم میں ہوتی تھیں۔ اصل مسئلہ تب پیدا ہوگا جب ڈاکٹر کہیں دور سے بیٹھا مریض کو آپریٹ کرے گا۔

دور دراز کے مقام سے آپریشن میں کامیابی کا دارومدار ڈاکٹر کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کے مستحکم کنکشن پر بھی ہو گا۔ انٹرنیٹ رابطے میں ذرا سا خلل مریض کے لیے جان لیوا ثابت ہو گا۔
حال ہی میں فلوریڈا ہوسپیٹل نکلسن سنٹر نے امریکی محکمہ دفاع سے 49 لاکھ ڈالر کی گرانٹ لے کر ٹیلی سرجری کے کچھ تجربات کیے۔ اس دوران انہوں نے انٹرنیٹ کے رابطے میں کافی بہتری پائی ہے۔

(جاری ہے)

ٹیلی سرجری کا آپریشن کرنے میں چند چیزیں کافی اہم ہے۔
ڈاکٹر کو سب سے پہلے دیکھنا پڑتا ہے کہ وہ آپریشن کی کمانڈ پورا ہونے میں کتنی تاخیر برداشت کر سکتا ہے۔تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ 200 ملی سیکنڈ (جتنا ٹائم پلک جھپکنے میں لگتا ہے) تک کی تاخیر کو ڈاکٹر کنٹرول کر سکتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں اتنی تاخیر سے ڈاکٹر کی قابلیت متاثر نہیں ہوتی۔
اس سے زیادہ تاخیر مریض کے حق میں بہتر نہیں ہوتی۔ 107 ڈاکٹروں نے ٹیلی سرجری کے آپریشن کیے جن میں ڈاکٹروں نے 300 ملی سیکنڈ سے 500 ملی سکینڈ تک کی تاخیر نوٹ کی، جو قابل تلافی ہے۔
امریکی فوج میدان جنگ میں زخمی ہونے والے فوجیوں کو ٹیلی سرجری کے لیے اعلیٰ صحت کی سہولیات فراہم کرنا چاہتی ہے۔اسی لیے زیادہ تر تجربات مشکل حالات کو مد نظر رکھ کر کیے جاتے ہیں۔

ڈاکٹروں نے اب 1200 میل کی دوری سے ٹیلی سرجری کے کامیاب تجربات کیے ہیں۔ ان تجربات میں سب سے بڑی روکاؤٹ بہتر انٹرنیٹ کنکشن سے تاخیر کو روکنا ہی تھا، مگر یہ ٹیلی سرجری کی واحد مشکل نہیں۔دوسری مشکلات میں سیکورٹی، سماجی رویہ اور قانونی روکاوٹیں ہیں۔ ان مشکلات کے حل ہونے تک کوئی بھی کمپنی ٹیلی سرجری کے لیے روبوٹ بنانے پر کثیر سرمایہ صرف نہیں کرے گی۔

تاریخ اشاعت: 2015-05-06

More Technology Articles