Brits Use Facebook To Sell organs

Brits Use Facebook To Sell Organs

برطانوی شہریوں نے فیس بک کو جسمانی اعضا کی خرید وفروخت کا ذریعہ بنا لیا

معاشی مسائل اور دولت کمانے کے جنون میں مبتلا برطانوی شہریوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک کو اعضا کی خرید وفروخت کا ذریعہ بنا لیا ہے۔برطانوی اخبار دی سنڈے پوسٹ کی ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ برطانیہ میں اعضا کی فروخت انتہائی سنگین جرم ہے تاہم شہریوں کی جانب سے فیس بک پر اپنے اعضا فروخت کیلئے پیش کر رہے ہیں جن کی قیمت 30 ہزار پاوٴنڈز یعنی 50 لاکھ روپے تک ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ جب تحقیق کے دوران ان کی ٹیم کے ایک فرد نے فیس بک پر گردے کی ضرورت کا اشتہار دیا تو حیرت انگیز طور پر ایک ہفتے میں ہی 11 افراد کی جانب سے اپنا گردہ فروخت کرنے کی پیشکش کی گئی جن میں سے 2 کا تعلق برطانیہ سے تھا۔اخبار نے کہاکہ گردہ فروخت کرنے والے ایک برطانوی شہری نے اسے ایک خطرناک عمل قرار دیا تاہم اس کا کہنا تھا کہ اگر اسے کوئی بھی30 ہزار پاوٴنڈزدیگا تو وہ بھی اس عمل کو کرنے سے گریز نہیں کریگا جبکہ نوٹنگھم کے ایک 22 سالہ نوجوان نے بھی اپنا گردہ 20 ہزار پاوٴنڈز میں فروخت کرنے کی پیشکش کی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ برطانیہ میں “ہیومن ٹشو ایکٹ” کے تحت اعضا کی فروخت یا اس حوالے سے تشہیر ایک جرم ہے اور اس حوالے سے بیرون ملک جا کر آپریشن کرانے کی صورت میں بھی برطانوی شہریوں کو جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔

تاریخ اشاعت: 2014-03-12

More Technology Articles