Facebook contributing to eating disorders

Facebook Contributing To Eating Disorders

فیس بک کی وجہ سےلڑکیاں کم کھاتی ہیں اور پتلی ہو جاتی ہیں!

کچھ سالوں سے فیس بک پریشانی ، دوسروں سے الگ کردینے، حسد، جذباتی بے اطمینانی جیسے الزامات کی زد میں ہے۔ریسرچ سے سوشل میڈیا کو نا پسند کرنے کی ایک اور وجہ سامنے آئی ہے اور وہ ہے کھانے میں بے ترتیبی۔
پامیلا کے کیل، جو کہ فلورئیڈا سٹیٹ یونیورسٹی میں سائیکلوجی کی پروفیسر ہیں،نے 960 کالج کی لڑکیوں پر تحقیق کر کے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔کیل نے طلبات کو دو گروپوں میں تقسیم کیا ۔

ایک گروپ کو روزانہ 20 منٹ فیس بک پر گزارنے کا وقت دیا جاتا تھا جبکہ دوسرے گروپ کو ویکی پیڈیا اور یو ٹیوب پر فرحت انگیز جنگلات کے ویڈیو ز دیکھنے کا۔ دونوں گروپوں کی طلبات کو کسی بھی قسم کی دوسرے ویب سائٹ کھولنے کی اجازت نہیں تھی۔
وہ طلبات جو فیس بک پر 20 منٹ گزارتی تھیں ان کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوئی اور دوسروں کے مقابلے میں خود کو جسمانی طور پر پرکھنے کی عادت میں بھی اضافہ ہوا جس کی وجہ سے کھانے کی بے ترتیبی سامنے آئی۔

(جاری ہے)


کیل کا کہنا تھا کہ ان کے اخذ کردا نتائج International Journal of Eating Disorders میں شائع ہوئے ہیں۔
کیل کا ماننا ہے کہ جو عورتیں فیس بک پر زیادہ وقت گزارتی ہیں وہ دوسروں کی شکل و صورت کے مقابلے میں خود کو پرکھتی ہیں۔جس کی وجہ سے کھانے میں ترتیبی پیدا ہوتی ہے۔
کیل کا ماننا ہے کہ وہ عورتیں جو فیس بک پر دلکش نظر آتی ہیں ان میں سے ہوتی ہیں جو زیادہ سے زیادہ ’ likes‘ اور ’ comments‘ اپنی تصاویر پر پسند کرتی ہیں۔
ایسی عورتوں کو کیل کا کہنا ہے کہ ہمیشہ یاد رکھیں آپ ایک مکمل انسان ہیں نہ کہ کوئی شہ جس کو منظور یا نا منظور کیا جا سکے۔

تاریخ اشاعت: 2014-03-08

More Technology Articles