WhatsApp Banned in Iran

WhatsApp Banned In Iran

ایران میں وٹس ایپ کوبند کردیا گیا

اسرائیل کے اخبار ہارٹز کے مطابق وٹس ایپ کا فروری میں فیس بک کی خرید کے بعد سے ایران میں وٹس ایپ کے استعمال کو روک دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے فیس بک کو بھی ایران میں انہی حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اور ان سب کی وجہ ان دونوں کمپنیوں کا ایک امریکی یہودی زکربرگ کے ماتحت کام کرنا بتائی جا رہی ہے۔
جبکہ کچھ حکام اور سینسر اس پابندی کے خلاف بھی ہیں۔

ہارٹز کے مطابق ایران کے کمیونیکیشن منسٹر محمود مہر کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی حکومت اس پابندی کے مکمل خلاف ہے۔

http://photo-cdn.urdupoint.com/technology/images/fb.zuckerberg.big.jpg
2009 میں ایران میں فیس بک کو بھی بند کردیا گیا تھا۔اس کے وجہ لوگوں کا روحانی کے مقابلے میں اس کے خریف محمود احمدی نژاد کے حق میں بولنا تھا۔

(جاری ہے)

پچھلے کچھ سالوں سے ایران میں خاص بین الاقوامی نیوز سائیٹس، گوگل سرچ انجن اور یو ٹیوب کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
گزشتہ سال سے روحانی نے خود کو ٹیکنالوجی اور سیاسی طور پر اچھا لیڈر ثابت کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔اور اسی وجہ سے کچھ ایسی علامات بھی سامنے آئیں ہیں جن کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی ایران میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر لگائی جانے والی پابندیاں اٹھا لی جائیں گئیں۔
پچھلے ستمبر سے روحانی کی طرف سے اپنی حکومت کو فیس بک جوائن کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہے۔ اس پابندی کے بارے میں فلحال فیس بک اور وٹس ایپ کی طرف سے کوئی بھی بیان ابھی تک منظرِ عام پر نہیں آیا۔

تاریخ اشاعت: 2014-05-08

More Technology Articles