ملک میں پیدا ہونے والا ہر 10واں بچہ دل کا پیدائشی مریض

جمعہ 12 اکتوبر 2007 16:06

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 12اکتوبر 2007ء) ملک میں ہر سال چالیس سے پچاس ہزار بچے دل میں نقص لیے پیدا ہو رہے ہیں اور ان میں80 فیصد بچوں کے دل میں سوراخ اور باقیوں کے دل کے والو ناقص ہوتے ہیں۔ لاہور میں واقع ملک کے بچوں کے واحد مکمل ہسپتال چلڈرن ہسپتال میں دل کے مرض میں مبتلا آٹھ سو سے زائد بچے آپریشن کے لیے اپنی باری کے منتظر ہیں جبکہ ہسپتال میں ایک ہفتے کے دوران صرف چھ سے سات بچوں کا آپریشن کیا جا سکتا ہے اور یوں ہرگزرتے دن کے ساتھ آپریشن کے منتظر بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔

چلڈرن ہسپتال میں شعبہ امراض دل کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق کے مطابق ملک میں ہر سو بچوں میں سے ایک بچہ پیدائشی طور دل کے نقص میں مبتلا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر سے روزانہ ساٹھ سے ستر دل کے مریض بچے تشخیص کے لیے ہسپتال آتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق مریض بچوں کی تعداد کے پیش نظر ایک ہفتے کے دوران کم از کم بیس سے پچیس بچوں کے آپریشن کی ضرورت ہے لیکن کام کی زیادتی اور سہولتوں کی کمی کے وجہ سے ایک ہفتے میں صرف چھ سے سات بچوں کا ہی آپریشن ہوتا ہے اور اس شرح سے آٹھ سو بچوں کے آپریشن کے لیے قریباً دو برس کا عرصہ درکار ہے۔

ڈاکٹر مسعود نے بتایا کہ گزشتہ برس تین سو پچیس بچوں کا آپریشن ہوا جبکہ تین سو پچاس بچوں کی اینجیوگرافی کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امراض قلب میں مبتلا بچوں کی بڑی تعداد کا علاج ادویات کے ذریعے کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود مریض بچوں کی ایک بڑی تعداد کے مرض کا واحد علاج آپریشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن بچوں کے آپریشن کیے جاتے ہیں ان میں ایک دن کی عمر سے لے کر چودہ برس کے عمر کے بچے شامل ہوتے ہیں۔ ہسپتال میں بچوں کے علاج کے لیے آنے والوں میں بڑی تعداد ایسے افراد کی ہیں جو آپریشن کے اخراجات اٹھانے کی استطاعت نہیں رکھتے۔