فلسطینیوں کے بنیادی حقوق میں سے کسی ایک حق سے بھی دستبردار نہیں ہوئے، محمود عباس

ہفتہ 8 مارچ 2014 15:32

رام اللہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8مارچ 2014ء) فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اور اتھارٹی 1988ء کے بعد فلسطینیوں کے بنیادی حقوق میں سے کسی ایک حق سے بھی دستبردار نہیں ہوئی ،اسرائیل سے مذاکرات اللہ پر توکل اور فلسطینی قوم کی مرضی و منشاء کے تحت شروع کئے ہیں۔محمود عباس نے یہ بات رام اللہ میں فتحاوی طلباء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر کئی دیگر سرکردہ رہنماء بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مذاکرات کو بے مقصد اور وقت کا ضیاع قرار دے رہے ہیں۔

وہ ہم پر الزام عائد کرتے ہیں کہ ہم فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ میں دستبرداری کے لفظ پر ایک منٹ خاموش رہ کر سوچتا ہوں ایک ذی شعور انسان کی حیثیت سے میں یہ دعویٰ کرتا ہوں کہ 1988ء کے بعدسے ہم اپنے اصولی موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور کسی ایک حق پر بھی پسپائی اختیار نہیں کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے مذاکرات مجھے بھی زیادہ محبوب نہیں لیکن جب چاروں اطراف سے مذاکرات کیلئے زور دیئے جانے کے باعث ہم اس پر راضی ہوئے ، انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان کوئی بھی امن سمجھوتہ فلسطینیوں کے ریفرنڈم کے بغیر ممکن نہیں ہو گا۔

اپنے معاہدے میں پوری دنیا کو شامل کریں گے تمام فلسطینی اس معاہدے میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنائیں گے۔ ہم بیت حنینا یا ابو دیس کی بات نہیں کرتے اور نہ ہی بیت المقدس کی چند کالونیوں کا مطالبہ کررہے ہیں پورا مشرقی بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہو گا۔

متعلقہ عنوان :