عراق میں چیک پوسٹ پر حملہ،دوبم دھماکے ،16فوجیوں سمیت 32افرادہلاک،شدت پسندوں نے موصل چیک پوسٹ پر فائرنگ اورکاربم دھماکہ کیا، رمادی اوربغدادمیں بھی دھماکے ہوئے،زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیاگیا،تین گاڑیاں مکمل تباہ ہوگئیں،چیک پوسٹ کو فورسزنے گھیرے میں لے لیا،کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی

اتوار 30 مارچ 2014 20:16

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) عراق میں چیک پوسٹ پر حملے اوردومختلف بم دھماکوں میں 16فوجی اہلکاروں سمیت 32افرادہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیاگیا،دھماکوں میں تین گاڑیاں بھی مکمل تباہ ہوگئیں،چیک پوسٹ پر دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اورعلاقے کو گھیرے میں لے لیا،تاحال کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام نے بتایاکہ اتوار کو موصل میں چیک پوسٹ پر جنگجوؤں کے حملے میں 16فوجی ہلاک اورسات زخمی ہوگئے،زخمیوں کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیاگیا،حکام کے مطابق نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے چیک پوسٹ پر اندھادھند فائرنگ کردی ،جوابی کارروائی میں حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی اڑادی،حکام نے بتایاکہ دھماکے سے زیادہ جانی نقصان ہوا،حکام نے بتایاکہ رمادی میں شدت پسندوں کی جانب سے نصب کیے گئے کاربم دھماکے نے تین افرادکی جان لے لی،دھماکے سے گاڑی اورایک راہگیروں کے گزرنے کے لیے تعمیر شدہ پل مکمل تباہ ہوگئی،حکام نے بتایاکہ سنی اکثریتی والے علاقے میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں13 افرادہلاک ہوگئے ،بغدادکے قریب ہونے والے دھماکے میں 12افرادزخمی بھی ہوئے،حکام نے بتایاکہ زخمیوں کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیاگیا جبکہ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اورعلاقے کا گھیراؤ کرلیا،کسی بھی حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی،گذشتہ ایک سال میں عراق میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور اب یہ کشیدگی 2007 کے بعد سے بری ترین سطح پر ہے،اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ملک میں گذشتہ ماہ کم از کم 618 عام شہری اور 115 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں،تاہم ان اعداد و شمار میں انبار صوبے میں جاری جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں کو شامل نہیں کیا گیا ،عراقی حکومت کا کہنا ہے کہ جنوری میں1000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جو کہ چھ سالوں میں کسی بھی مہینے میں ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

متعلقہ عنوان :