بولیویا کا آدم خور پہاڑ 80 لاکھ جانیں لے چکا ہے،رپورٹ

جمعہ 3 اکتوبر 2014 14:27

بولیویا کا آدم خور پہاڑ 80 لاکھ جانیں لے چکا ہے،رپورٹ

سوکری (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 اکتوبر۔2014ء)بولیویا کا آدم خور پہاڑ 80 لاکھ جانیں لے چکا ہے، سیرو ریکو پہاڑ میں موجود پانچ سو سال پرانی کانوں میں سے نکلنے والی چاندی نے کبھی ہسپانوی سلطنت کو امیر بنا دیا تھا۔ لیکن اب یہ پہاڑ موت کا جال ہے ، جہاں ورکرز اپنی حفاظت کے لیے شیطان کی عبادت کرتے ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق ہسپانوی نو آبادیاتی دور میں اس پہاڑ سے ساڑھے 56 کروڑ ٹن چاندی نکالی گئی تھی۔

آج کل ان پہاڑوں پر تقریباً 15,000 کان کن کام کرتے ہیں۔ اس دوران یہاں تقریباً 80 لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسی وجہ سے سیرو ریکو کا نام آدم خور پہاڑ پڑا۔ مقامی بیواوں کی ایک تنظیم کے مطابق اس علاقے میں ہر ماہ تقریباً 14 عورتیں بیوہ ہوتی ہیں.

دوسروں کی طرح پہاڑ پر کام کرنے والا مارکو بھی حادثات ، اور سیلیکوسس کی بیماری سے پریشان ہے۔

(جاری ہے)

یہ بیماری سانس میں گرد جانے سے پیدا ہوتی ہے۔ وہاں موجود ایک اکیلی ماں اوگلا کہتی ہے کہ آپ گرد اندر لے جاتے ہیں ، جو آپ کے پھیپھڑوں میں جا کر حملہ کرتی ہے۔ مرد اور بچے کوکا کے پتے چباتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انھیں گرد سے محفوظ رکھتے ہیں۔ وہ کوکا کے پتے ، شراب اور سگریٹوں کے چڑھاوے کانوں کے شیطانی دیوتا ال ٹیو پر بھی چڑھاتے ہیں۔ کانوں کے سبھی منتظمین نے ال ٹیو کے مجسمے سرنگوں میں رکھے ہوئے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ عموماً ہم یہاں چڑھاوا چڑھانے جمعے کو آتے ہیں کیونکہ اس نے ہمیں بہت سی معدنیات دی ہیں اور وہ ہمیں حادثات سے بھی بچائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کان سے باہر ہم کیتھولک ہیں لیکن جب ہم کان میں داخل ہو جاتے ہیں تو ہم شیطان کے پجاری بن جاتے ہیں۔