اسامہ کا سامنا ہوتے ہی اس پر گولیاں چلائیں ،بمشکل چند لمحے ہی وہ زندہ رہا، رابرٹ او نیل

ہفتہ 15 نومبر 2014 13:10

اسامہ کا سامنا ہوتے ہی اس پر گولیاں چلائیں ،بمشکل چند لمحے ہی وہ زندہ ..

نیو یارک (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 15نومبر 2014ء) ایبٹ آباد کے کمپاؤنڈ میں اسامہ کے آخری لمحات سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آگئیں، امریکی نیوی سیل ٹیم کے رکن رابرٹ او نیل نے کہا ہے کہ اسامہ کا سامنا ہوتے ہی میں نے اس پر گولیاں چلائیں جس کے باعث وہ بمشکل چند لمحے ہی زندہ رہا ۔ رابرٹ او نیل نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ بن لادن کا سامنا میرے ساتھ ہی ہوا تھا میں نے اس کے چہرے پر تین گولیاں چلائی تھیں ، واقعہ کی منظر کشی کرتے ہوئے رابرٹ اونیل نے بتایا کہ جوں ہی میں دائیں جانب مڑا میرے سامنے ایک شخص اپنی بیوی پر ہاتھ رکھے کھڑا تھاجو اسامہ بن لادن تھا اور اس کا چہرہ مجھے ذہن نشین تھا۔

رابرٹ نے کہا کہ اسامہ کو پہچانتے ہی میں نے اس پر گولیاں چلائیں اور وہ بستر کے دائیں جانب گر گیا ۔

(جاری ہے)

رابرٹ نے کہا کہ میں اسامہ کے نزدیک کھڑے ہو کر اس کی آخری سانسیں سن رہا تھا میں 100 فیصد یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں آخری شخص ہوں جس نے اسے آخری بار زندہ دیکھا، رابرٹ اونیل نے کہا کہ میں آج تک یہ فیصلہ نہیں کرسکا کہ یہ میری زندگی کا بہترین کارنامہ تھا یابدترین عمل تھا۔رابرٹ او نیل کے متنازع انٹرویو پر نیوی سیل ٹیم کے دیگر ارکان اور اعلیٰ عسکری حکام شدید برہمی کا اظہار کررہے ہیں ۔