سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ کا جی سی سی معاہدے کا خیرمقدم

بدھ 19 نومبر 2014 22:46

قاہرہ/الریاض(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء)سعودی عرب کے فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے دارالحکومت الریاض میں خلیج تعاون کونسل کے حالیہ ہنگامی اجلاس میں طے پائے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جس کے نتیجے میں تنظیم کے تین رکن ممالک اور قطر کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہوا ہے،ادھرمصر نے شاہ عبداللہ کی اس اپیل کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ان کی درخواست پر تعاون کرے گا،مصر عرب یک جہتی کے لیے اس دیانت دارانہ دعوت کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس پر اپنے بھرپور ردعمل کا اظہار کرے گا،سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شاہ عبداللہ نے اس توقع کا اظہار کیا کہ الریاض معاہدے سے اختلافات کا خاتمہ ہوگا اور اس سے عرب اتحاد کی بحالی میں بھی مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

شاہ عبداللہ نے کہا کہ ہم اللہ کے شکرگزار ہیں جس کی منشاء سے ہمارے علاوہ متحدہ عرب امارات ،بحرین اور کویت سے تعلق رکھنے والے بھائیوں نے گذشتہ اتوار کو الریاض معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔اس کی توفیق سے ہم اپنے تمام اختلافات کے خاتمے کے قابل ہوئے ہیں اور تعاون کے ایک نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔سعودی فرمانروا نے مصر پر بھی زوردیا کہ وہ خلیجی تعاون کونسل کے معاہدے کی حمایت کرے۔

انھوں نے مصر کی قیادت اور عوام سے اپیل کی کہ وہ عرب یک جہتی کو برقرار رکھنے کے لیے ہمارے اس اقدام کی حمایت کریں۔ادھرمصری ایوان صدرسے جاری ایک بیان میں مصری صدر نے شاہ عبداللہ کی اس اپیل کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ وہ ان کی درخواست پر تعاون کرے گا۔مصری ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ مصر عرب یک جہتی کے لیے اس دیانت دارانہ دعوت کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس پر اپنے بھرپور ردعمل کا اظہار کرے گا۔

بیان میں قطر کا خاص طور پر کوئی حوالہ نہیں دیا گیا لیکن مصر اور قطر کے درمیان تعلقات میں گذشتہ سال منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی تب مسلح افواج کے سربراہ عبدالفتاح السیسی کے ہاتھوں برطرفی کے بعد کشیدگی آگئی تھی اور مصر نے دوحہ میں متعین اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔