عدالتی نظام میں اصلاحات کے لیے بلاگ قائم کررہے ہیں،سعودی وزیرانصاف

عدالتی نظام کو منظم ومربوط بنانے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں جلد دور کردی جائیں گی،گفتگو

پیر 18 اپریل 2016 19:26

عدالتی نظام میں اصلاحات کے لیے بلاگ قائم کررہے ہیں،سعودی وزیرانصاف

الریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 اپریل۔2016ء)سعودی عرب کے وزیر انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نے کہا ہے کہ وزارت انصاف ملک میں عدالتی نظام، سپریم کورٹ، اپیل کورٹس، ان کے اصول ومبادی اور عدالتوں کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلوں کو مربوط ومنظم بنانے کے لیے ایک بلاگ قائم کررہی ہے۔ سعودی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے وزیر انصاف کا کہنا تھا کہ حکومت جوڈیشل نظام کی بہتری میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی اور عدالتی اصلاحات اور عدالتی نظام کو منظم ومربوط بنانے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں جلد دور کردی جائیں گی۔

اس سلسلے میں وزارت انصاف کے ہاں کئی پروگرامات زیرغور ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزارت انصاف رئیل اسٹیٹ سسٹم کی رجسٹریشن کو بھی اس شعبے میں مختص کمپنیوں کے تعاون سے جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے تاکہ رئیل اسٹیٹ کے وسائل کو آن لائن سروسز کے ذریعے محفوظ بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

سالانہ نصف ملین کیسز نمٹانے کا عزم ڈاکٹر الصمعانی نے اپنے 23 منٹ کے طویل انٹرویو میں کہا کہ عدالتوں میں سالانہ 5 لاکھ سے زیادہ کیسز آتے ہیں اور ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ان تمام مقدمات کو جلد ازجلد نمٹا دیا جائے۔

انہوں نے کہ عدلیہ کی آزادی پوری دنیا کے ممالک میں شہریوں کے بنیادی حقوق کا حصہ سمجھی جاتی ہے۔ سعودی عرب میں بھی عدالتوں کو فیصلہ سازی میں مکمل آزادی حاصل ہے اور کوئی جج اپنی من پسند یا کسی دباؤ کے تحت فیصلے کرنے کے بجائے ریاستی قوانین کے تحت فیصلے کرتے ہیں۔ عدالتی آزادی کا اس سے بڑا اور یا ثبوت ہو سکتا ہے کہ کسی بھی عدالت کے فیصلے کو دوسرے عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔