ملک میں مدارس اور طلبا کی تعداد میں اضافہ

مدارس اور طلبا کی تعداد میں اضافے کی بڑی وجہ ملک میں غربت اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے ‘ مفتی منیب الرحمن

جمعہ 29 اپریل 2016 15:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اپریل۔2016ء) ملک میں مدارس اور طلبا کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا میڈیا رپورٹ کے مطابق بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے مدارس کے بورڈ ’تنظیم المدارس اہل سنت کے ناظم اعلیٰ صاحبزادہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی نے بتایا کہ پہلے بریلوی مکتبہ فکر سے تقریباً 9 ہزار مدارس منسلک تھے جہاں 13 لاکھ سے زائد طلبا کو دینی تعلیم دی جاتی تھی تاہم گزشتہ سال کی نسبت اس سال مدارس اور طلبا کی تعداد میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مدارس کے پانچوں مرکزی بورڈز کی نگرانی کرنے والے اتحاد التنظیمات مدارس دینیہ کے سربراہ مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ ان کے خیال میں مدارس اور طلبا کی تعداد میں اضافے کی بڑی وجہ ملک میں غربت اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے، کیونکہ لوگ اپنے بچوں کو اسکول میں تعلیم دلوانے کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

ان بورڈز میں سے چار بریلوی، دیو بندی، اہل تشیع اور اہل حدیث مکاتب فکر سے تعلق رکھتے ہیں ‘پانچواں بورڈ رابطہ المدارس الاسلامیہ جماعت اسلامی سے وابستہ مدارس کے انتظامات دیکھتا ہے۔

رابطہ المدارس الاسلامیہ کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد المالک کے مطابق ان کے بورڈ سے منسک ایک ہزار سے زائد مدارس میں 10 لاکھ سے زائد طلبا زیر تعلیم ہیں اور یہ اس لیے ہے کہ یہ تعلیمی ادارے بڑے ہیں، جبکہ بڑھتے ہوئے مغربی پروپیگنڈا نے بھی لوگوں کو اسلام کی تعلیمات کی جانب مائل کیا ہے۔مدارس کے پانچ مرکزی بورڈز میں مدارس کا سب سے بڑا نیٹ ورک دیو بندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے اور یہ مدارس وفاق المدارس العربیہ کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔

وفاق المدارس کے ترجمان عبد القدوس محمدی نے کہا کہ بورڈ کے تحت اس وقت ملک بھر میں تقریباً 18 ہزار 600 مدارس رجسٹرڈ ہیں، جہاں 20 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کو دینی تعلیم دی جارہی ہے۔اہل حدیث مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے مدارس کا بورڈ وفاق المدارس الصفیہ ہے جس کے تحت ایک ہزار 400 مدارس رجسٹرڈ ہیں، جہاں تقریباً 40 ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں۔

وفاق المدارس الصفیہ کے ناظم محمد یاسین ظفر نے کہا کہ طلبا کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، کیونکہ کئی اہل حدیث برادریاں ایسے مدارس قائم کر رہی ہیں جہاں دینی اور دنیاوی دونوں طرح کی تعلیم دی جارہی ہے۔وفاق المدارس الشیعہ کے تحت 460 مدارس رجسٹرڈ ہیں جہاں تقریباً 18 ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں تاہم وفاق المدارس الشیعہ کے ترجمان نصرت علی کا کہنا تھا کہ آبادی کے لحاظ سے مدارس اور طلبا کی تعداد میں بہت معمولی اضافہ ہوا ہے۔