اورکزئی ایجنسی دہشت گردی سے پاک ، سیکیورٹی کلیئرنس جاری کردی گئی

بین الاضلاع میں مقیم متاثرہ خاندانو ں کی شاہو خل چیکنگ پوائنٹ سے واپسی شروع ہوگئی،8 سال بعد واپسی پر متاثرہ خاندانوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آگئے

ہفتہ 30 اپریل 2016 18:16

اورکزئی ایجنسی دہشت گردی سے پاک ، سیکیورٹی کلیئرنس جاری کردی گئی

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) اورکزئی ایجنسی دہشت گردی سے پاک ہوگئی، سیکیورٹی کلیئرنس جاری کردی گئی ،بین الاضلاع میں مقیم متاثرہ خاندانو ں کی شاہو خل چیکنگ پوائنٹ سے واپسی شروع ہوگئی،آٹھ سال بعد واپسی پر روانگی کے وقت متاثرہ خاندانوں کی آنکھو ں میں خوشی کے آنسوآگئے۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز اپر اورکزئی ایجنسی کے بھی سیکورٹی کلیرنس دے کر متاثرین اورکزئی کو واپس قبائلی علاقوں کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔

شاہو خیل ہنگو میں قائم عارضی چیکنگ پوائنٹ میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بریگیڈیئر عمران شیرازی،پولیٹیکل ایجنٹ محمد زبیر خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج کے جوانوں اور افسران نے جانوں کے نظرانے پیش کر کے امن بحال کیا انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی خصوصی ہدایات پر فاٹا کے متاثرہ خاندانوں کی ا عزت اور باحفاظت واپسی سے قبائلی علاقوں کی رونقیں بحال ہوں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپر اورکزئی کے 2800متاثرہ خاندانوں کو دو لاکھ سے زئد متاثری اورکزئی کو آبائی علاقوں میں واپس اور تباہ کاری کے مراحل میں ایف ڈی ایم اے کے تعاون سے بھر پور معاونت کی جائے گی ۔اورکزئی متاثرین کو فاٹا کے دیگر متاثرہ قبائلی علاقوں کے برابر حقوق اور مالی تعاون بھی فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے رجسٹرڈ متاثرہ خانوں کو دس ہزار روپے ٹرانسپورٹ کرایہ اور 25ہزار فوڈ پیکیج فی خاندان جبکہ غیر رجسٹرڈ متاثرین کو صرف آبائی علاقوں میں آؓباد کاری کی مالی امداد دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے بیش بہا قربانیوں سے دہشت گردی کی جڑیں کاٹ کر امن قائم کیا اور ،مستقبل میں پائیدار امن برقرار رکھنے کے لئے قبائلی عمائدین مشران اور عوامی تعاون نا گزیر ہے۔اس موقع پر واپس جانے والی 22متاثرہ خاندانوں کی آنکھوں خوشی کی آنسو بھی نظر آئی۔انہوں نے سیکورٹی فورسز اور اورکزئی پولیٹیکل انتظامیہ کے افسران کو امن کے فروغ اور دہشت گردی کے خلاف مکمل تعاون فراہم کرنے اور پاک فوج اور حکومت کے شانہ بانہ کھڑے کے بھی یقین دہانی کرائی۔