پانچ مکاتب فکر کے مدارس کا نگراں ادارہ اتحاد تنظیم المدارس فیڈرل بورڈ کے نصاب کو پڑھانے اور اپنانے کیلئے رضامند ہو گیا

جمعہ 15 جولائی 2016 15:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جولائی ۔2016ء)پانچ مکاتب فکر کے مدارس کا نگراں ادارہ اتحاد تنظیم المدارس فیڈرل بورڈ کے نصاب کو پڑھانے اور اپنانے کیلئے رضامند ہو گیا ہے۔یہ فیصلہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت، وفاقی وزیر تعلیم اور انسدادِ دہشت گردی کے قومی ادارے کے اہلکاروں کے ساتھ اتحاد کے نمائندوں کی ملاقات کے بعد کیا گیا ‘ فیصلے کے تحت طالبِ علموں کو میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی سطح کے لازمی مضامین جیسا کہ اردو ‘مطالعہ پاکستان اور انگریزی کے امتحانات دینے لازمی ہوں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان نے بی بی سی کو بتایا کہ اس فیصلے سے قبل اتحاد تنظیم المدارس کے ساتھ بہت عرصے سے بات چیت چل رہی تھی۔یہ اتحاد 90 فیصد مدارس کی نمائندگی کرتا ہے ‘پہلے کئی مدارس میں مزاحمت بھی نظر آتی تھی ‘جیسے انگریزی کے پڑھائے جانے پر تاہم اب انگریزی پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

اتحاد تنظیم المدارس کے زیرِ انتظام پانچ مکاتب فکر کے مدارس میں دیوبندی، بریلوی، اہلِ حدیث اور جماعتِ اسلامی کے مدارس شامل ہیں۔

تنظیم کے جنرل سیکرٹری مولانا حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بعض وفاق اور مدارس مرکزی دھارے کی تعلیم دے رہے تھے ‘یہ ہماری ضرورت ہے ‘یہ فیصلہ کسی دباوٴ کی وجہ سے نہیں لیا گیا ‘ یہ نصاب میں پہلے سے شامل تھا اور اب بہتر کیا جائے گا اور انٹرمیڈیٹ تک کیا جائیگاانہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے کئی حکومتوں نے دنیاوی تعلیم متعارف کرنے کیلئے مذاکرات کیے تھے تاہم وہ ناکام رہے ‘پیپلز پارٹی اور سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں بھی اس پر بات چیت ہوتی رہی تاہم تسلسل نہیں تھا ‘ کئی بحران آتے جاتے رہے اور ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

اس بار حکومت سنجیدہ نظر آرہی ہے۔مولانا حنیف جالندھری نے کہاکہ ابھی یہ پہلا قدم ہے ‘وسائل اور تربیت یافتہ اساتذہ جیسی تفصیلات پر مزید کام باقی ہے اور اس پر کب تک عمل ہو گا اس پر ابھی وہ مزید تفصیل نہیں بتا سکے۔نیکٹا ریکارڈ کے مطابق پاکستان میں قریباً 28 ہزار مدارس ہیں۔