حکمرانوں کی عدم توجہی کے باعث شعبہ زراعت زبوں حالی کاشکار ہے‘ میاں مقصود احمد

جمعہ 15 جولائی 2016 16:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جولائی ۔2016ء)امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ حکمرانوں کی عدم توجہی کے باعث شعبہ زراعت زبوں حالی کاشکار ہے ،کاشت کار اپنے جائز مطالبات لے کر دردرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ان کاکوئی پرسان حال نہیں ،صرف مذاکرات کے نام پرحکومت وقت گزاری کررہی ہے ،ملکی ترقی میں زراعت کاشعبہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے ،اس کو نظر انداز کرکے ہم ترقی کاسفر طے نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہاکہ کسانوں کی محنت کا صلہ انہیں ملنا چاہئے۔ہر فصل کے بعد آڑھتی کاشتکاروں سے اونے پونے غلہ خرید کرآگے مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں جبکہ حکومت اور دیگرمتعلقہ ادارے اس ظلم وزیادتی پرخاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ رہی سہی کسرلوڈشیڈنگ،ناقص ادویات اور جعلی کھادوں نے پوری کردی ہے۔

بجٹ میں کسانوں کو کسی قسم کا کوئی ریلیف دیاگیا۔زرعی مداخل اور کھادوں کی قیمتوں میں کمی لائی جانی چاہئے۔حکمرانوں کی بے بسی کااس سے بڑھ کر اور کیاثبوت ہوسکتا ہے کہ ہمارے کسان کسمپرسی کی زندگی گزارنے اور پانی کی کمی کاسامناکررہے ہیں جبکہ بھارت ہمارے حصے کے دریاؤں کابھی پانی چوری کرکے اپنے کھیتوں کوسیراب کررہا ہے۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ ہر سال ملک میں کاشت کارانتھک محنت کرکے ریکارڈ فصلیں پیداکرتے ہیں مگر انہیں پورے نرخ نہیں ملتے۔

حکومت کو چاہئے کہ وہ خریداری براہ راست کسانوں سے کرے تاکہ ان کا استحصال کاسلسلہ بندہوسکے۔انہوں نے کہاکہ بھارت ہمارے دریاؤں کے پانی پر62سے زائد ڈیم تعمیر کرچکا ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کالاباغ ڈیم کی فی الفور تعمیر شروع کی جائے۔اس سے 65لاکھ ایکڑ سے زائد بنجر زمین قابل کاشت بنائی جاسکتی ہے۔