سابق کرکٹرز تیسرے ٹیسٹ ناکامی پر قومی ٹیم اور مینجمنٹ پر برس پڑے
منگل 9 اگست 2016 14:35
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 اگست ۔2016ء) سابق کرکٹرز وسیم اکرم ،وقار یونس ،راشد لطیف ،عامر سہیل اور شعیب اختر نے تیسرے ٹیسٹ ناکامی پر قومی ٹیم اور مینجمنٹ پر برس پڑے ،سابق کر کٹرز کا کہنا ہے کہ ٹیم کو عمر رسیدہ کھلاڑیوں سے جان چھڑانا ہوگی۔یونس خان بڑھتی عمر کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں،گیند کو میرٹ پر کھیلنے کے بجائے اچھل کود کررہے ہیں، ٹیل اینڈرزکی مزاحمت نے ثابت کردیا کہ تجربہ کار بیٹسمین ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے شکست ٹال سکتے تھے،محمد حفیظ کو ڈراپ کردینا چاہیے۔
کرکٹ کی باگ ڈور سنبھالنے والوں میں ضروری پلاننگ کیلئے سمجھ بوجھ نہیں ٹیم میں توازن لانے کیلیے اچھا آل راؤنڈر تیارکرنا ہوگا ۔ تفصیلات کے مطابق بیشتر سابق کرکٹرز کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کئی کمزور ستون قومی ٹیم کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہے، محسن خان کا کہنا ہے کہ ایجبسٹن میں صرف بیٹسمین ہی نہیں بولرز بھی ناکام ہوئے ہیں۔(جاری ہے)
انگلینڈ نے خسارے میں جانے کے باوجود اچھا ٹوٹل جوڑ کر پاکستان کو دفاع پر مجبور کیا تو اس میں بولنگ اور فیلڈنگ دونوں قصووار ہیں، پانچویں روز مہمان بیٹسمین مزاحمت کرتے ہوئے میچ ڈرا کرسکتے تھے لیکن انھوں نے غلط اسٹروکس کھیل کر وکٹیں گنوادیں، اگلے ٹیسٹ میں حفیظ کو ڈراپ کردینا چاہیے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ پانچواں بولر نہ ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کو پاکستان کی برتری ختم کرنے میں آسانی ہوئی، اس خلا کو پر کرنے کیلیے ہمارے پاس اچھے آل راؤنڈرز نہیں ہیں، میچ کی چوتھی اننگز میں انگلینڈ کے دباؤ بڑھاتے ہی مہمان بیٹنگ لائن حواس کھو بیٹھی اور تسلسل کیساتھ وکٹیں گنوائیں، سیریز جیتنے کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل گیا، باربار کہتا رہا ہوں کہ حفیظ کی تکنیک درست نہیں، سمیع اسلم نے اچھی کارکردگی دکھائی،اس سے ثابت ہوا کہ ملک میں ٹیلنٹ موجود لیکن اس کو گروم کرنے کی ضرورت ہے۔ یوسف نے کہا کہ یونس خان بڑھتی عمر کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں،اس عمر میں گیند کو دیکھنے میں دشواری ہوتی ہے، تجربہ کار بیٹسمین بال کو میرٹ پر کھیلنے کے بجائے اچھل کود کررہے ہیں۔وقار یونس کا کہنا ہے کہ آخر میں ٹیل اینڈرزکی مزاحمت نے ثابت کیا کہ تجربہ کار بیٹسمین اوورز ضائع کرنے کی کوشش کرتے تو شکست ٹال سکتے تھے۔ عامر سہیل نے کہا کہ غیر ایشیائی کنڈیشنز میں اچھی کارکردگی دکھانے کیلیے تکنیک میں بہتری لانے کی ضرورت ہے لیکن کرکٹ کی باگ ڈور سنبھالنے والوں میں اتنی سمجھ بوجھ نہیں کہ ضروری پلاننگ کرسکیں۔ راشد لطیف نے کہا کہ ٹیم میں توازن لانے کیلیے اچھا آل راؤنڈر تیارکرنے کی ضرورت ہے، یہ خلا پر کرنے کیلیے کوئی آسمان سے نہیں آئیگا، مواقع ملنے پر ہی محمد نواز اور افتخار احمد جیسے کرکٹرز کا کھیل نکھرے گا، سمیع نے نوآموز ہونے کے باوجود انگلش کنڈیشنز میں اعلی معیار کی اننگز کھیلی، دوسرے چاہتے تو میچ بچاسکتے تھے۔ شعیب اختر نے کہا کہ ٹیم کو عمر رسیدہ کھلاڑیوں سے جان چھڑانا ہوگی،انگلینڈ آخری میچ میں دفاعی حکمت عملی بنائے گا جس کا پاکستان کو فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔مزید کھیلوں کی خبریں
-
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے آفیشلز کا اعلان کر دی
-
پاکستان تمام فارمیٹس میں ٹاپ پوزیشنز لینے میں ناکام
-
آئیگا سویٹیک اورآرینا سبالینکا میڈرڈاوپن ٹینس ویمنزسنگلزفائنل میں پہنچ گئیں
-
ویراٹ کوہلی کو رنز کی دوڑ میں پیچھے کیوں چھوڑا، بھارتی شائقین رتوراج گائیکواڈ کے دشمن بن گئے
-
میڈرڈ اوپن ٹینس مینزسنگلز مقابلوں کی سیمی فائنل لائن اپ مکمل ہوگئی
-
آئی سی سی رینکنگ: سالانہ اپ ڈیٹ کے بعد آسٹریلیا بھارت کو پیچھے چھوڑ کر نمبر ون ٹیسٹ ٹیم بن گئی
-
وزیراعظم یوتھ پروگرام نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے پرعزم ہے،رانا مشہود
-
پرائم ٹیبل ٹینس یوتھ سپورٹس لیگ میں پنجاب (ای) نے مینز اور پنجاب (بی) نے خواتین کا ٹائٹل جیت لیا
-
گیری کرسٹن کی بطور ہیڈ کوچ تعیناتی پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز ہوگا : اے بی ڈی ویلیئرز
-
آئرلینڈ ، انگلینڈ سیریز: شاہد آفریدی بھی حسن علی کی شمولیت پر حیران
-
قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان
-
محمد حارث خود سے سوال کریں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کیساتھ انصاف کیا؟: سلمان بٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.