ْکاشتکاروں کوزمین کی ساخت کے مطابق دیسی و سبز کھادوں کا زیادہ استعمال یقینی بنانے کی ہدایت

بدھ 9 نومبر 2016 15:05

فیصل آباد۔9 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2016ء)جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ دیسی و سبز کھادو ں کا استعمال گندم کی بمپرکراپ کاضامن ہے جبکہ کاشتکار زمین کی طبعی حالت کے پیش نظر دیسی و سبز کھادوں کا زیادہ استعمال یقینی بنائیںتاکہ انہیں اچھی پیداوار مل سکے، ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہاکہ موجودہ سائنسی دور میں زرعی پیداوار کی بڑھتی ہوئی ضروریات کیلئے کھادوںکامتناسب استعمال لازمی ہوچکاہے مگر ان کے استعمال میں متعدد عوامل شامل ہیں جن میں زمین کی بنیادی ذرخیزی ،کلراٹھا پن، اس کی قسم ونوعیت ، دستیاب نہری یا ٹیوب ویل کے پانی کی مقدار اور مختلف فصلوں کی کثرت کاشت سمیت پچھلی فصل وغیرہ کو مد نظر رکھنا بھی شامل ہے، انہوںنے کہاکہ ان تمام عوامل کو پیش نظر رکھ کر کھادوں کی مقدار کے درست تعین میں مدد ملتی ہے،انہوں نے کہاکہ زمین کی بنیادی ذرخیزی اور طبعی حالت کودرست رکھنے کیلئے دیسی و سبز کھادوں کااستعمال انتہائی اہمیت اختیار کرگیاہے اس لئے گوبر کی گلی سڑی کھاد اگر 8 سی10 ٹن فی ایکڑ ڈال دی جائے تواس سے نہ صرف زمین کی ذرخیزی اور نامیاتی مادوں میں اضافہ ہو گا بلکہ زمین کی طبعی حالت بھی بہتر ہو گی، انہوں نے کہاکہ اگر گندم کی کاشت کے وقت گوارے ، جنتر یا دیگر پھلی دار اجناس اگائی جائیں اور پھول آنے کے وقت انہیں بطور سبز کھاد زمین میں دبا دیا جائے تو اس سے بھی زمین کی حالت انتہائی بہتر ہو گی جس سے گندم کی بمپر کراپ کا حصول بھی یقینی ہو جائیگا۔