کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہونے کے روشن امکانات

15 نومبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 87 لاکھ 80 ہزار 543 بیلز کے برابر پھٹی پہنچی ہے،کاٹن جنرز ایسوسی ایشن

جمعہ 18 نومبر 2016 20:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2016ء)کاٹن ائیر 2015-16ء میں پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پچھلے 15 سال کی کم ترین سطح تک گرنے کے بعد رواں سال پنجاب میں کپاس کی پیداوار توقعات سے بہت بہتر ہونے کے باعث کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہونے کے روشن امکانات ۔کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے کپاس کے پیداواری اعدادوشمار کے مطابق 15 نومبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 87 لاکھ 80 ہزار 543 بیلز کے برابر پھٹی پہنچی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7 لاکھ 60 ہزار 930 بیلز (9.50 فیصد)زائد ہے ۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ عرصے کے دوران پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 53 لاکھ 79 ہزار 571 بیلز پہنچے ہیں جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7 لاکھ 25 ہزار 714 بیلز (15.60 فیصد)زائد ہے جبکہ سندھ میں مذکورہ عرصے کے دوران کپاس کی پیداوار صرف 1.05 فیصد زائد ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق مذکورہ عرصے کے دوران ٹیکسٹائل ملز نے جننگ فیکٹریوں سے 65لاکھ 79 ہزار 394 بیلز خریدی ہیں جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ریکارڈ (19 فیصد ) زائد ہیں ۔

چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاک بھارت کشیدگی میں اضافے کے باعث بھارت سے روئی کی درآمد معطل ہونے اور مستقبل قریب میں شروع نہ ہونے کے خدشات کے پیش نظر پچھلے چند روز کے دوران پاکستا میں روئی کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور پچھلے ہفتے کے دوران روئی کی قیمتیں 150 سے 200 روپے فی من اضافے کے ساتھ 6 ہزار 350 روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں اور روئی کی بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کے رجحان کے باعث آئندہ چند روز کے دوران روئی کی قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھا جا رہا ہے تاہم پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کو مستقبل قریب میں اپنی معیاری روئی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے امریکہ ،برازئل اور ویسٹ امریکہ کے ممالک سے مہنگے داموں روئی خریداری کرنی پڑ سکتی ہے جس سے اندرون ملک بھی روئی کی قیمتوں میں مزید تیزی کا رجحان سامنے آ سکتا ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ منفی موسمی اثرات کے باعث کاٹن ائیر 2015-16ء میں پنجاب میں کپاس کی پیداوار پچھلے سال کے مقابلے میں ریکارڈ 45 فیصد کمی کے بعد صرف 60 لاکھ بیلز تک محدود ہو گئی تھی جبکہ رواں سال پنجاب میں روئی کی پیداوار 75 سے 80 لاکھ بیلز تک متوقع ہے جبکہ کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار 1 کروڑ 20لاکھ بیلز تک ہو سکتی ہے ۔یاد رہے کہ کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی نے رواں سال کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف 1 کروڑ 10لاکھ 39 ہزار بیلز مختص کر رکھا ہے ۔