آسٹریلیا نے دو لاکھ پچیس ہزار پاکستانی کپاس کے کاشت کاروں کی تربیت کے لئے شراکت داری کا آغاز کر دیا

جمعرات 12 جنوری 2017 18:01

آسٹریلیا نے دو لاکھ پچیس ہزار پاکستانی کپاس کے کاشت کاروں کی تربیت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2017ء) آسٹریلیا نے دو لاکھ پچیس ہزار پاکستانی کپاس کے کاشت کاروں کی تربیت کے لئے شراکت داری کا آغاز کر دیا۔آسٹریلیا کی حکومت، کاٹن آسٹریلیا اور بیٹر کاٹن آنیشیٹو (بی سی آئی)نے ملکر کپاس کے کاشت کاروں کی تربیت کے لیے شراکت داری کا آغاز کیا ہے۔بہتر، ماحولیاتی، سماجی اور اقتصادی فوائد پر خصوصی توجہ کے ساتھ پاکستانی کسانوں کو کپاس کی بوائی اور بہتر کپاس کے معیاری نظام میں تربیت دی جائے گی۔

جمعرات کو پاکستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنرمارگریٹ ایڈمسن نے اس اجراء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پارٹنرشپ کاٹن آسٹریلیا اور آسٹریلیا میں کپاس کے کاشت کاروں کے ساتھ مل کر کام کریں گی، جو پاکستان میں کسانوں کے ساتھ ان کا دنیا بھر میں معروف طرز عمل، مہارت اور تجربے کا اشتراک کریں گے۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی کپاس کے طرز عمل کو فروغ دے کر ہم پاکستان میں کپاس کی عالمی ساکھ کو بہتر بنانے میں مدد دیں گے۔

جس سے پاکستان میں روئی کے مستقبل کا تحفظ بھی ہوگا۔انہوں نے کہا نے کہ یہ نمو اور انوویشن فنڈ ایڈیڈاس، ، ایچ اینڈ ایم، لیوی اسٹراس اینڈ کمپنی، مارکس اور سپینسر، کاٹن آن، ٹیسکو، سینسبریز، ٹومی ہل فیگر اور نائکی کے تعاون سے جمع کیا گیا ہے۔یہ شراکت داری عملی اوزار اور پائیدار کپاس کی پیداوار کے لئے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معیار کی یقین دہانی کے ساتھ ماحولیاتی اور جدید طریقوں پہ مشتمل ہے۔

کپاس پاکستان کے لئے ایک اہم برآمد ہی. پاکستان دنیا میں کپاس کا چوتھا سب سے بڑا پروڈیوسرہی- اس شراکت داری کا مقصد پریمیم انٹرنیشنل کاٹن مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لئے پاکستان کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔آسٹریلیا کی حکومت نے اس منصوبے کے لئے آسٹریلوی امدادی پروگرام بزنس پارٹنرشپ پلیٹ فارم کے ذریعے پانچ لاکھ آسٹریلین ڈالر فراہم کر رہی ہے۔ مزید بی سی آئی نمو اور انوویشن فنڈ کے ذریعی24 لاکھ ڈالر فراہم کئے جائیں گے۔