بھنڈی توری کے بیج کے بہترین اگائو کیلئے محکمہ زراعت کی ہدایات جاری

بدھ 1 فروری 2017 19:57

ملتان۔یکم فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2017ء)محکمہ زراعت پنجاب ملتان کے ترجمان کے مطابق بھنڈی توری صو بہ کے اکثر علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔ بھنڈی توری جسم کو متوازن رکھتی ہے۔ غذائیت کے لحاظ سے اس میں حیاتین، معدنی نمکیات، لوہا، چونا، آیوڈین اور فاسفورس کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ترجمان کے مطابق بھنڈی توری کے بیج کے بہترین اگائو اور بڑھوتری کے لئے درجہ حرارت 25 تا 30 ڈگری سینٹی گریڈ ہونا چاہیے۔

یہ سال میں دو مرتبہ بڑی کامیابی کے ساتھ کاشت کی جاتی ہے۔ پہلی فصل وسط فروری سے مارچ کے آخر تک جبکہ دوسری فصل جون، جولائی میں کاشت ہوتی ہے۔ فروری اور ماچ میں کاشتہ فصل اپریل سے ستمبر تک پھل دیتی ہے۔ بھنڈی توری کی کاشت کے لئے زرخیز میرا اورپانی کے بہتر نکاس والی زمین جس کی تیزابی اساسیت (pH) 6.5 سے 7.8 ہو زیادہ پیداوار کے لئے موزوں ہے۔

(جاری ہے)

بھنڈی توری کی بجائی کے لئے اچھے اگائو والا 10 سے 12 کلوگرام بیج فی ایکڑ کافی ہوتا ہے، ’’سبز پری‘‘ محکمہ کی سفارش کردہ قسم ہے۔ بھنڈی توری کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لئے بوقت بوائی نائٹروجن 25 کلوگرام، فاسفورس 35 کلوگرام اور پوٹاش 25 کلوگرام فی ایکڑ ڈالنا ضروری ہے ۔تیار شدہ زمین میں 75 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر پٹڑیاں بنا کر ان کے دونوں طرف 2 سینٹی میٹر گہری لکیریں نکال لیں۔

15 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر چار پانچ بیجوں کا چوکا کریں۔ بجائی کے فوراً بعد آبپاشی کریںاور اس بات کا خیال رکھیں کہ پانی پٹڑیوں پر نہ چڑھے بلکہ بیج تک صرف نمی پہنچے تاکہ زمین سخت نہ ہو اور بیج کا اگائو متاثر نہ ہو ورنہ پیداوار پر برا اثر پڑے گا۔ بعد میں ہفتہ وار آبپاشی کرتے رہیں۔ جب زیادہ گرمی ہو جائے تو اس وقت پانی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے لہٰذا ہر چوتھے دن آبپاشی کریں، بارش ہونے کی صورت میں یا موسم میں تبدیلی کے دوران آبپاشی کے وقفہ میں ردوبدل کیا جا سکتا ہے۔