گندم ذخیرہ کرنے کیلئے پختہ اور صاف گوداموں کا انتخاب کیاجائے، ماہرین زراعت
ہفتہ 13 مئی 2017 13:30
(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ رواں سیزن کے دوران گندم کا پیداواری ہدف 19ملین ٹن کے قریب مقرر کیاگیاتھا ۔
انہوںنے بتایاکہ فصل کی برداشت کے بعد سب سے اہم کام اسے بہتر انداز میں ذخیرہ کرنے کا ہوتاہے کیونکہ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے کیڑے مکوڑے پیداوار کو سخت نقصا ن پہنچا سکتے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ یہ کیڑے جون کے مہینہ میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور مون سون کے دوران بارشوں کے باعث فضا میں نمی کی مقدار بڑھتے ہی ان کاحملہ شدت اختیار کر جاتاہے ۔انہوںنے کہاکہ سٹاکسٹس گندم کو نقصان سے بچانے کیلئے فوری ماہرین زراعت سے مشاورت کریں اور اس ضمن میں محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ یقینی بنائیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ تحقیق کے مطابق صوبہ پنجاب میں دو درجن سے زائد ایسے کیڑے ہیں جو ذخیرہ شدہ غلہ کو گوداموں، کوٹھیوں اور بھڑولوں میں نقصان پہنچاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس نقصان کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اگر ہم ملک میں پیدا شدہ غلہ کو ان موذی کیڑوں کے حملے سے بچا سکیں تو ہم اپنی خوراک کی ضرورت کے علاوہ دیگر ممالک کی ضروریات کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کاشتکار وں کو ہدایت کی کہ بیج کو خشک اور صاف کر کے سٹور میں محفوظ کر یںاور سٹور کو کیڑوں سے پاک کرنے کیلئے 7 کلوگرام لکڑی فی ہزار مکعب فٹ جلائیں اورسٹور کو 48 گھنٹے تک بند رکھیں یا پھر سٹور میں محکمہ زراعت کے مقامی عملہ سے مشورہ کر کے موزوں زہر سپرے کریں۔ انہوںنے کہاکہ کاشتکار پرانی بوریوں کو پانی میں اسی نسبت سے زہر ملا کر اس میں ڈبوئیں اور خشک کر لیں نیز مزید احتیاط کیلئے سٹور میں زہریلی گیس والی گولیاں بحساب 40سے 50 فی ہزار مکعب فٹ استعمال کریںکیونکہ غلہ کو نقصان پہنچانے والے کیڑے عموماً گوداموں میں پڑی ہوئی استعمال شدہ بوریوں میں موجود ہوتے ہیںاور جب غلہ بھرنے کیلئے ان بوریوں کو دوبارہ استعمال میں لایا جاتا ہے تو یہ کیڑے غلہ میں مل جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بعض اوقات جب نئی بوریاں گوداموں میں پرانی بوریوں کے ساتھ رکھ دی جاتی ہیں تو پرانی بوریوں سے کیڑے مکوڑے نئی بوریوں میں منتقل ہو جاتے ہیں اور اپنی نسل کشی شروع کر دیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ غلہ کی چھان پھٹک اور گوداموں کی صفائی کے وقت ضائع شدہ غلہ اور گردو غبار گوداموں کے قریب نہ پھینکیں کیونکہ نقصان رساں کیڑے اڑ کر یا رینگ کر واپس گوداموں میں پہنچ جاتے ہیں اور دوبارہ حملے کا باعث بنتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ متاثرہ غلہ کو گوداموں کے پاس ہی کھلی دھوپ میں سکھانے کیلئے نہ ڈال لیں کیونکہ وہاں سے کچھ کیڑے زندہ بچ کر واپس گوداموں میں چلے جاتے ہیں اور ذخیرہ شدہ غلے کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔مزید تجارتی خبریں
-
ایس ای سی پی نے لسٹڈ کمپنیوں کے حصص کی شرعی اسکریننگ کے لیے فریم ورک میں ترامیم تجویز کر دیں
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر معمولی کمی ریکارڈ
-
برائلر گوشت کی فی کلو قیمت میں ریکارڈ 78روپے کمی
-
سٹاک ایکسچینج نے73ہزارپوائنٹس کا ایک اور نفسیاتی حد عبور کر لیا
-
زندگی، سندھ حکومت، ماسٹر کارڈ اور پیپل بس سروس نے پاکستان میں پہلے اوپن لوپ ٹرانزٹ حل متعارف کروادیا
-
عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن ریزر پاکستان پہنچ گئے
-
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران بھی استحکام رہا، پاکستان بیورو برائے شماریات
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں پیر کی دوپہر تک 1077.08 پوائنٹس کا اضافہ ، 100 انڈکس 72979.17 پوائنٹس پر پہنچ گیا
-
بزنس فیسیلی ٹیشن سینٹر کو کامیاب بنانےکے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے، قائم مقام صدرفیصل آباد چیمبر
-
برائلر گوشت کی قیمت میں15روپے کلو کمی، فارمی انڈے مہنگے
-
انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ ڈالر سستا ہو گیا
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونا سستا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.