سورج مکھی کی فصل کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملد رآمد سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، محکمہ زراعت

بدھ 11 اکتوبر 2017 16:39

فیصل آباد۔11 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2017ء) محکمہ زراعت نے سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ میں کمی کے پیش نظر زر عی توسیعی کارکنان کوسورج مکھی کے پیداواری منصوبہ میں دی گئی جدید سفارشات کاشتکاروں تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ سورج مکھی کی فصل جو سال میں 2 دفعہ بہار اور خراں کے دوران با آسانی کاشت کی جاسکتی ہے کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملد رآمد سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ سورج مکھی کے بیج میں اعلیٰ قسم کا 40فیصد خوردنی تیل ہوتا ہے جبکہ انسانی صحت کے لیے ضروری حیاتین اے ، بی اور کے بھی اس میں پائے جاتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ سور ج مکھی کم دورانیہ کی فصل ہے جو 100سے 110 دنوں میں پک کر تیار ہوجاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب میں سورج مکھی کی فصل 67ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر کاشت کی گئی جس سے تقریباً54ہزار ٹن پیداوار ہوئی جو کہ پچھلے پانچ سال میں کم ترین تھی حالانکہ فی ایکڑ پیداوار تقریباً20من فی ایکڑ گزشتہ سالوں کے مقابلہ میں زیادہ حاصل ہوئی ۔

انہوںنے بتایاکہ گزشتہ سال سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ میں کمی کاشتکاروں کے گندم کی کاشت کی طرف زیادہ رجحان کی وجہ سے واقع ہوئی۔انہوںنے بتایاکہ اس سال سورج مکھی کے رقبہ وپیداوار میں اضافہ کے لیے ٹارگٹ میں اضافہ کیا گیا ہے اوراس سلسلہ میں رواں سال سورج مکھی کی کاشت کے حوالے سے سفارشات مرتب کی گئی ہیں جن میں سورج مکھی کی پیدواری ٹیکنالوجی کے تمام عوامل جن میں ترقی دادہ اور ہائبرڈ اقسام ، زمین کی تیاری ، کھادوں کا استعمال ، آبپاشی ، جڑی بوٹیوں کی تلفی، کیڑوں وبیماریوں کی پہچان وانسداد اور فصل کی برداشت وسٹوریج کے طریقے شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :