دھان کے سرکاری نرخوں پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے،کاشت کاروں کامطالبہ

پیر 6 نومبر 2017 17:07

ْپنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2017ء) وفاقی حکومت کی جانب سے دھان کی قیمت نو سو بیس روپے فی من مقرر کر نے کے باوجود پنگریو اور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں میں تاجر آٹھ سو روپے فی من کے حساب سے دھان خرید رہے ہیں جس پر کاشت کار سراپا احتجاج بن گئے ہیں اور کاشت کاروں نے وفاقی اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دھان کے سرکاری نرخوں پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے اس ضمن میں وفاقی حکومت کی جانب سے موجودہ سیزن کے لئے دھان کی امدادی قیمت نو سو بیس روپے فی من مقرر کر نے کے باوجود پنگریو اور زیریںسندھ کے دیگر علاقوں شادی لارج، نندو، کھوسکی، ٹنڈو باگو، ڈیئی، کھڈھرو، خلیفو قاسم، ملکانی شریف، کڈھن، جھڈو، نوکوٹ ، تلہار، راجو خانانی میں تاجر آٹھ سو روپے فی من کے حساب سے دھان خرید رہے ہیں جس پر کاشت کار وں نے شدید احتجاج کیا ہے کاشت کار رہنمائوں گلن شاہ، طارق محمود آرائیں،احمد ہالو محمد احمد اور نصر اللہ جروار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور سندھ حکومت سرکاری طور پر مقرر کر دہ نرخوں پر عمل در آمد کرانے میں ناکام ہو چکی ہے تاجر اپنی مرضی کے نرخوں پر دھان خرید کر کاشت کاروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نرخ نو سو بیس روپے فی من کے حساب سے دھان فروخت کرنا بھی کاشت کاروں کے لئے معاشی طور پر نقصان دہ تھا کیونکہ ان نرخوں پر دھان فروخت کرنے سے اس فصل پر اٹھنے والے اخراجات بھی پورے نہیں ہو سکتے تھے مگر تاجروں نے نو سو بیس روپے فی من کے حساب سے بھی دھان خریدنے سے انکار کر دیا اور آٹھ سو روپے فی من کے حساب سے کاشت کاروں سے دھان خرید رہے ہیں جو کہ کاشت کاروں کے معاشی مفادات پر ڈاکہ ہے انہوں نے کہا کہ تاجر اور رائس ملرز باہمی ملی بھگت کر کے کاشت کاروں کو لوٹ رہے ہیں مگر متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکمے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ نرخوں آٹھ سو روپے فی من کے حساب سے دھان فروخت کر نے سے زیریں سندھ کے کاشت کار مقروض ہو رہے ہیں اور فصل کے اخراجات پورے کرنا ناممکن ہو گیا ہے کاشت کاروں نے وزیر اعظم پاکستان، وفاقی وزیر زراعت ،وزیر اعلیٰ سندھ اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پنگریو اور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں میں دھان کے سرکاری نرخوں پر فروخت کو یقینی بنایا جائے اور من مانیاں کر نے والے تاجروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔