چین کسی علیحدہ بلاک کا خواہشمند نہیں ،دوسروں پر تجارتی معاہدے مسلط نہیں کرنا چاہتا‘ شی جن پنگ

سرد جنگ کے زمانے کی سوچ اب دقیانوسی باتیں ہیں، عالمی معیشت میں چین کلیدی کردار ادا کرچکا ہے صرف اپنی کمیونٹی پر توجہ اور دوسروں کو نظر انداز کرنا بند راستے کی طرف جانے جیسا ہے، آج کے دور میں امن ‘تعاون کی مدد سے گے بڑھ سکتے ہیں تنہائیوں کو ختم کرکے سب کو ایک ساتھ لانا ہمارا مشن ہے، ایشیا ء کا مستقبل کیا ہی اس کا تعین ہمیں کرنا ہے‘ چینی صدر کا بائو کانفرنس سے خطاب

منگل 10 اپریل 2018 20:56

چین کسی علیحدہ بلاک کا خواہشمند نہیں ،دوسروں پر تجارتی معاہدے مسلط ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2018ء) چین کے صدر شی جن پنگ نے ملکی معیشت کو فروغ دینے اور غیر ملکیوں کے لیے کھولنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی معاشرہ اس وقت ایسے دور سے گزر دہا ہے جہاں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اپنے دروازے کھولیں یا بند کریں، آگے بڑھیں یا پیچھے جائیں،صرف اپنی کمیونٹی پر توجہ دینا اور دوسروں کو نظر انداز کرنا بند راستے کی طرف جانے جیسا ہے، چین کسی علیحدہ بلاک کا خواہشمند نہیں اور وہ دوسروں پر تجارتی معاہدے مسلط نہیں کرنا چاہتا،ہم کامیابیاں صرف اس وقت حاصل کر سکتے ہیں جب ہم دوسروں کے ساتھ مل کر کام کریں،آج کے دور میں امن اور تعاون کی مدد سے ہم آگے بڑھ سکتے ہیں اور سرد جنگ کے زمانے کی سوچ اب دقیانوسی باتیں ہیں،عالمی معیشت میں چین کلیدی کردار ادا کرچکا ہے ، تنہائیوں کو ختم کرکے سب کو ایک ساتھ لانا ہمارا مشن ہے، ایشیا ء کا مستقبل کیا ہی اس کا تعین ہمیں کرنا ہے، ہمارسامنے بہت بہت سے مسائل اورکئی رکاوٹیں کھڑی ہیں، چین نے ایشیاء کامعاشی بحران ختم کرنے میں گراں قدرکام کیا،بہت سے ممالک میں لوگ بھوک، غربت اورامراض کاشکارہیں جبکہ بہت سے خطوں میں انسانیت کوغیریقینی صورتحال کاسامناہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بائو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ وہ گاڑیوں پر لگنے والی درآمدی ڈیوٹی کم کریں گے اور ساتھ ساتھ غیر ملکی کمپنیوں کے لیے چین میں سرمایہ کاری کرنے کے قوانین میں بھی آسانی پیدا کریں گے۔انہوںنے کہا کہ ہم اس وقت دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہیںعالمی معیشت میں چین کا کردار اب کلیدی حیثیت حاصل کر چکا ہے۔

تنہائیوں کو ختم کرکے سب کو ایک ساتھ لانا ہمارا مشن ہے، ایشیا ء کا مستقبل کیا ہی اس کا تعین ہمیں کرنا ہے۔صدر چی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے بے شمار مسائل اور رکاوٹیں ہیں ہم زمینی حقائق اور گلوبل وژن کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ چینی عوام نے ملکی ترقی کیلئے غیر معمولی خدمات انجام دیں، چین کے ایک ارب 30 کروڑ عوام ملکی ترقی کیلئے دن رات کام کررہے ہیں، چین نے گزشتہ 40 سال میں غیرمعمولی ترقی کی ہے، چین عالمی برادری سے مل کرترقی کاعمل تیزکررہاہے۔

چین کاجی ڈی پی9.5 فیصد تک پہنچ گیاہے، چین کاعالمی معیشت میں کردارکلیدی حیثیت اختیارکرگیا ہے ۔امن وخوشحالی کے دورمیں سرد جنگ ذہنیت کی کوئی جگہ نہیں، تنہائیاں ختم کرکے سب کوایک ساتھ لانا ہمارا مشن ہے، دنیا کو ترقی، تعاون اور امن کے ساتھ آگے لے جانا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ایشیائی ممالک کو اپنے معاملات خود اپنے ہاتھ میں لینا ہوں گے، ایشیا ء کے مستقبل کا اثر سب سے زیادہ ایشیائی ممالک پر ہی پڑے گا ۔

متعلقہ عنوان :