2025ء تک انسانوں کا 52 فیصد کام روبوٹ کریں گے

منگل 18 ستمبر 2018 13:01

2025ء تک انسانوں کا 52 فیصد کام روبوٹ کریں گے
پیرس۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) فرانسیسی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) نے ورلڈ اکنامک فورم کے ایک حالیہ مطالعہ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2025ء تک روبوٹس انسانوں کے ہاتھوں سے 52 فیصد کام چھین لیں گے اور انہیں خود انجام دینے لگیں گے، روبوٹس موجودہ ورک فورس کے مقابلے میں دو گنا زیادہ کام نمٹائیں گے۔ورلڈ اکنامک فورم کے اندازے کے مطابق تیزی سے ہونے والا یہ اضافہ انسانوں کے لیے نئے کردار ادا کرنے کا ایک ایسا موقع ہو گا جس کے ذریعے انسانوں کو بہت تیزی سے اپنی مہارت میں تبدیلیاں لانا ہوں گی۔

ایسی تبدیلیاں جو مشینوں اور کمپیوٹر پروگرامز کے بہتر استعمال پر مبنی ہوں۔ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سات سال بعد موجودہ عہد میں انسانوں کے کرنے والے آدھے سے زیادہ کام مشین انجام دیا کریں گی جبکہ اس وقت مشین اس نوعیت کے 29 فیصد کام انجام دے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

فورم کی گزشتہ روز جاری ہونے والی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روبوٹس یا مشینیں اگلے چار برسوں میں بہت سی تبدیلیاں لائیں گی۔

اس دوران روبوٹک مشینیں اکائونٹنگ، کلائنٹ مینجمنٹ، انڈسٹریل، پوسٹل اور سیکریٹریل سیکٹرز میں انسانوں کی جگہ لے لیں گی جبکہ انسانی مہارت پر منحصر شعبوں مثلاً سیلز، مارکیٹنگ اور کسٹمر سروس، ای کامرس اور سوشل میڈیا جیسے پیشوں میں انسانوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوگا۔عالمی ادارے کی اس رپورٹ کو دنیا کی کئی کمپنیوں کے ہیومن ریسورس ڈائریکٹرز اور سینئر ایگزیکٹیوز سے کئے گئے سروے سے حاصل ہونے والے نتائج کے بعد تیار کیا گیا ہے۔سروے نتائج کے مطابقآئندہ چار سالوں میں ایوی ایشن، ٹریول اور ٹورازم سیکٹرز میں ہی ملازمتوں کے مواقع مل سکیں گے۔رپورٹ میں حکومتوں کو مشور ہ دیا گیا ہے کہ وہ ملازموں یا کارکنوں کے مستقبل کے تحفظ کے لیے اقدامات جاری رکھیں۔

متعلقہ عنوان :