ترکی روس سے ایس 400 میزائل نظام کے سودے سے دستبردار نہیں ہوگا، طیب ایردوآن

امریکا سے پیٹریاٹ میزائل خرید نے کیلئے ترکی کھلا ہے لیکن اس فروخت سے ہمارے ملک کے مفادات کا تحفظ ہونا چاہیے،ترک صدر

اتوار 17 فروری 2019 16:20

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2019ء) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ان کا ملک روس سے ایس -400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے سودے سے دستبردار نہیں ہوگا۔عرب میڈیا کے مطابق صدر ایردوآن نے کہا ہے کہ’’ ہم نے روس سے ایس400 نظام سے متعلق ایک ڈیل سے اتفاق کیا تھا۔ہمارے لیے اس سودے سے دستبرداری کا اب سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

یہ ایک طے شدہ سودا ہے‘‘۔ترکی کے فیصلے سے اس کے نیٹو اتحادی مشوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ میزائل دفاعی نظام معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم کے آلات سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔اس کے علاوہ نیٹو ممالک کو ترک صدر کے روسی صدر ولادی میر پوتین سے بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھی تشویش لاحق ہے۔امریکا نے گذشتہ دسمبر میں ترکی کو ساڑھے تین ارب ڈالرز مالیت کے میزائل نظام فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔

(جاری ہے)

اس نے یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے سودے کی اطلاعات کے بعد کیا تھا۔ اس نے ترکی پر اپنے غصے کا بھی اظہار کیا تھا۔صدر ایردوآن نے روس کے جنوبی شہر سوچی میں سہ فریقی سربراہ اجلاس سے واپسی پر ترک صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی امریکا سے پیٹریاٹ میزائل خرید کرنے کے لیے’’ کھلا ‘‘ ہے لیکن اس فروخت سے ہمارے ملک کے مفادات کا تحفظ ہونا چاہیے۔

اس ضمن میں مشترکہ پیداوار ، کریڈٹ اور جلد ڈلیوری تینوں بڑی اہمیت کے حامل ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ نے پیٹریاٹ میزائل جلد مہیا کرنے پر تو مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے لیکن مشترکہ پیداوار اور قیمتِ خرید ( کریڈٹ) کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا ہے۔اب پہلے سے کیے گئے وعدے کے مطابق یہ میزائل نظام جولائی میں ترکی کو مہیا کرنے کے لیے کام جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :