دُبئی: نسوانی لباس زیب تن کرنے والے کی شامت آ گئی

عدالت کی جانب سے پانچ سال قید کی سزا سُنا دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 20 مارچ 2019 17:11

دُبئی: نسوانی لباس زیب تن کرنے والے کی شامت آ گئی
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ 2019ء) سُپریم کورٹ نے ایک شخص کو زنانہ لباس پہن کر اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سُنا دی۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزم کو کچھ عرصہ قبل اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب اُس کی زنانہ لباس میں میک اپ سے لتھڑے چہرے کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔

مقامی عدالت نے ملزم کی اس حرکت کو شرمناک اور امارات کی مذہبی و سماجی اقدار کے منافی قرار دے کر اُسے پانچ سال قید کی سزا سُنائی تھی۔ جس پر ملزم کے وکیل کی جانب سے اپیلٹ کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس اپیل میں وکیل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اُس کے مؤکل کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے، جس کی وجہ سے اُس نے یہ نامناسب حرکت کی۔

(جاری ہے)

اس لیے زیریں عدالت کی جانب سے سُنائی جانے والی سزا کالعدم قرار دے کر ملزم کو رہا کیا جائے۔ اس پر اپیلٹ کورٹ نے ملزم کی ذہنی حالت جانچنے کے لیے ہیلتھ سنٹر میں منتقلی کا حُکم سُناتے ہوئے اس کی سزا معطل کر دی تھی۔ تاہم استغاثہ کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف سُپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی۔ جہاں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزم کی ذہنی حالت بالکل ٹھیک ہے۔

اس نے یہ حرکت کسی پاگل پنے کی حالت میں نہیں، بلکہ بقائمی ہوش و حواس کی تھی، اس لیے زیریں عدالت کی جانب سے اُس کی سزا بحال کر جائے۔ جس پر اعلیٰ عدالت نے ملزم کے خلاف دوبارہ سے مقدمہ چلانے کے لیے اُسے ٹرائل کورٹ کے حوالے کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں مرد حضرات کی جانب سے زنانہ لباس پہننا قابلِ سزا جُرم شمار کیا جاتا ہے۔