ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی دوبہنوں کی درخواست ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر

لڑکیوں نے حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ درخواست کی کل سماعت کریں گے

پیر 25 مارچ 2019 22:15

ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی دوبہنوں کی درخواست ہائی کورٹ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی دوبہنوں کی درخواست ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر کردی گئی۔لڑکیوں نے حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ درخواست کی آج سماعت کریں گے۔

(جاری ہے)

گھوٹکی کی رہائشی دونوں بہنوں ارینا اور روینا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف کیا کہ میڈیا میں ان کے بارے میں غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جس کے باعث ان کی اور ان کے شوہروں برکت علی اور صفدر کی جان کو خطرات ہیں۔

دونوں بہنوں نے درخواست میں کہا کہ عرصہ دراز سے وہ اسلامی تعلیمات سے متاثر تھیں، تاہم جان سے مارنے کے خوف کے باعث دونوں لڑکیوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا، 23 مارچ کو انہوں نے خان پور بار کے سامنے علی الاعلان اسلام قبول کرنے کااعتراف کیا۔درخواست میں کہا گیا کہ قبول اسلام کے بعد روینہ کا نام آسیہ اور ارینا کا نام نادیہ رکھا گیا، عدالت ان کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔

متعلقہ عنوان :